Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر پاکستانی یوزس کا دعویٰ ہے کہ سکھ کسانوں نےیوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی آ کر مودی سرکار کی بینڈ بجا دی ہے۔ دہلی کے لال قلعے پر ترنگے کی جگہ خالصتان کا جھنڈا لہرا یا۔
فیاض شوٹس کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
ویکاس پانڈے کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
فیس بک پر بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کئے گئے ہیں
میان والی ہوم ٹاؤن نامی فیس بک پیج پر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
یوٹیوب پر بھی کئی خبریں خالصتانی جھنڈے کے حوالے شیئر کی گئی خبریں
Fact Check / Verification
ملک بھر میں کسان آندولن جاری ہے۔کل یعنی(26جنوری ) کو کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسی بیچ سوشل میڈیاپر طرح طرح کی افواہیں پھیلائی جارہی ہے۔کچھ یوزرس کا دعوی ہے کہ لال قلعے پر ترنگا ہٹاکر خالصتانی جھنڈا لہرایا گیا۔وہیں کچھ یوزرس نے لکھا کہ جس تصویر کو خالصتانی جھنڈا بتایا جارہاہے وہ سکھ مذہب کا پاک نشان” صاحب” ہے۔
سچ کیا ہے یہ جاننےکےلئے ہم نے کئی ویڈیو اور تصاویر کو باز کی نگاہ سے دیکھا؟جن میں نیوزایجنسی اےاین آئی ،ایکنامک ٹائمس اور بی بی سی ہندی شامل ہیں۔جس میں وائرل ویڈیو اور تصاویر کے حوالے سے خبر شائع کی گئیں ہیں۔
کیا لال قلعے پر خالصتانی جھنڈا لہرایا گیا؟
مزید سرچ کے دوران ہمیں نیوز24 پر جھنڈے کے حوالے سے ایک خبر ملی۔جس کے مطابق جس جھنڈے کو خالصتانی جھنڈا بتایا جارہاہے وہ دراصل” مذہبی نشان صاحب” کا جھنڈا ہے۔
اے این آئی کے ایک ٹویٹ سے پتاچلا کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیاگیا دعویٰ فرضی ہے۔
وائرل تصاویر اور ویڈیو کے حوالے سے نیوزچیکر ہندی کی ٹیم نے 26جنوری کو ہی گراؤنڈ رپوٹ کے ذریعے وائرل تصاویر میں نظر آرہے جھنڈے کو نشان صاحب کا جھنڈا ثابت کیا ہے۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ لال قلعے پراحتجاجیوں نے خالصتان کے جھنڈے نہیں لہرائے تھے بلکہ سکھوں کا مذہبی نشان صاحب کا جھنڈا لال قلعے کے گنبد پر لگا یا تھا۔یہ بات بھی جھوٹی ثابت ہوتی ہے کہ ترنگے کی جگہ خالصتانی جھنڈا لہرایا گیا۔
Result: False
Our Sources
News24:https://www.youtube.com/watch?v=d2n5N11mmf4
ANI Video: https://twitter.com/ANI/status/1353984535084470272?s=20
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.