جمعہ, مارچ 29, 2024
جمعہ, مارچ 29, 2024

ہومFact Checkکیا الجیریا آتشزدگی کی ہے یہ حسرت کی نگاہ سے دیکھ رہی...

کیا الجیریا آتشزدگی کی ہے یہ حسرت کی نگاہ سے دیکھ رہی بچی کی تصویر؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ٹویٹر پر کار سے حسرت کی نگاہ سے دیکھ رہی بچی کی ایک تصویر خوب گشت کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ کہ یہ تصویر الجیریا آتشزدگی کی ہے۔ الجیریا میں آگ لگی کی وجہ سے 42 افراد کی جان جا چکی ہیں۔

الجیریا آتشزدگی سے جوڑ کر شیئر کئے گئے پوسٹ کا اسکرین شارٹ
الجیریا آتشزدگی سے جوڑ کر شیئر کئے گئے پوسٹ کا اسکرین شارٹ

ان دنوں دنیا بھر کی کئی ممالک کے جنگلات اور شہروں میں آگ لگی ہیں۔ جس کی وجہ وہاں کی عوام پریشان حال ہیں۔ وہیں الجیریا آگزی سے جوڑ کر ایک تصویر خوب شیئر کی جارہی ہے۔ جس میں ایسا معلو ہوتا ہے کہ بچی کسی کا انتظار حسرت بھری نگاہوں سے کر رہی ہے۔ اس تصویر کو انگلش اور عربی کیپشن کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے الجیریا آتشزدگی سے متعلق کی کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 7 دنوں میں 48,601 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔

Fact Check/Verification

وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اسکرین پر حال کے دنوں کے کئی لنک فراہم ہوئے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔

پھر ہم نے وائرل تصویر سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں جرمنی زبان میں بلڈ نامی ویب سائٹ پر 9 اگست 2021 کی ایک خبر ملی۔ جس میں وائرل تصویر بھی شائع کی گی ہے۔ تصویر کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق “تین سال کی ویلنٹینا کو لگ رہا ہے کہ ان کے والد اس آگ میں جل گئے ہیں” اس تصویر کو یونان آتشزدگی (گریس) کا بتایا گیا ہے۔ تصویر کا کریڈٹ جورجيوس موتافيس نامی فوٹو گرافر کو دیا گیا ہے۔

سرچ کے دوران ہمیں واشنگٹن پوسٹ کے صحافی ڈین زیک کا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں انہوں نے اس تصویر کو جورجيوس موتافيس کے ہاتھو کلک کی گئی یونان کے ایوا کی تصویر بتایا ہے۔

پھر ہم نے فیس بک اور انسٹاگرام پر جورجيوس موتافيس کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں میں اس نام کے پروفائل ملے۔ جس میں وائرل تصویر اور دیگر اسی سے ملتی جلتی دیگر تصاویر بھی ملیں، جو دوسرے اینگل سے کلک کی گئی ہیں۔ وائرل تصویر کو یونان کے ایوا کا بتایا گیا ہے، اس تصویر کو 8 اگست 2021 کو جورجيوس موتافيس نے کلک کیا تھا۔

Instagram will load in the frontend.

سات اگست کی رپورٹ کے مطابق یونان آتشزدگی میں 40 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جبکہ وائس آف امریکہ کے مطابق الجیریا آتشزدگی میں 65 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ترکی میں ہوئی آتشزدگی کی ہیں یہ وائرل تصاویر؟

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ بچی کی تصویر الجیریا آتشزدگی کی نہیں ہے، بلکہ یونان کے ایوا شہر کی ہے۔ جہاں ایلیٹینا نامی بچی اپنے والد کا انتظار کر رہی ہے۔

Result: Misleading


Our Sources

Bild.de

Giorgos Moutafis: Facebook

Giorgos Moutafis: Instagram


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular