منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact CheckFact Check: مسلمان بزرگ پر تشدد کی یہ ویڈیو بھارت کی نہیں...

Fact Check: مسلمان بزرگ پر تشدد کی یہ ویڈیو بھارت کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
بھارت میں مسلمان بزرگ شخص پر ایک خاص قوم کے فرد کی جانب سے کئے گئے تشدد کی ویڈیو۔
Fact
ویڈیو بھارت نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی ہے۔

مسلمان بزرگ پر ہو رہے تشدد کی ایک ویڈیو فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ایکس پر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو بھارت کی ہے، جہاں مسلمان بزرگ کو ایک خاص قوم کے فرد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صارفین نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “بھارت میں ہندؤں کی جانب سے یہ معمول کی بات ہے بزرگ مسلمان شہریوں کو ہراساں کرنا”۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

وائرل ویڈیو کی حقیقت معلوم کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا، اس دوران ہمیں وائرل ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ 9 ستمبر کو شائع بنگلہ دیشی نیوز ویب سائٹ وائس7 نیوز کی ایک خبر موصول ہوئی۔ جس کے مطابق بنگلہ دیش کے سابق ضلعی فریڈم فائٹر عبدالرشید کو بارگونہ ڈسٹرکٹ کمشنر کے دفتر کے سامنے افتخار عالم شان مولا نامی شخص نے زد و کوب کیا تھا۔ در اصل یہ ویڈیو 8 ستمبر کو وائرل ہوا تھا۔

Courtesy: Voice7 News

اس کے علاوہ یہی ویڈیو ہمیں 8 ستمبر 2024 کو بنگلہ دیش ٹی وی چینل جمونا ٹی وی اور پروتھم آلو نامی یوٹیوب چینلس پر بھی موصول ہوئی۔ جن کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ واقعہ بنگلہ دیش کے بارگونہ ضلع کا ہے۔ جہاں سابق ضلعی فریڈم فائٹر عبدالرشید کے ساتھ بی این پی رہنما محبوب عالم فاروق مولا کے بیٹے کی جانب سے مارپیٹ کی گئی تھی۔

Courtesy: JamunaTV

Conclusion

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو بھارت میں مسلمان بزرگ پر ایک خاص قوم کے فرد کی جانب سے کئے گئے تشدد کی نہیں ہے بلکہ ویڈیو بنگلہ دیش کی ہے اور دونوں افراد کا تعلق ایک ہی مذہب سے ہے۔

Result: False

Sources
Report published by Voice7 News on 09 Sep 2024
Video published Jamuna TV and Protho Alo on 08 Sep 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular