Friday, April 25, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: پاکستانی مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے ذاکر نائیک کو دیئے گئے تحفے میں نہیں بنی ہے عمران خان کی تصویر

Written By Mohammed Zakariya, Edited By JP Tripathi
Oct 7, 2024
banner_image

Claim

پاکستانی حکومت کی دعوت پر اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پاکستان دورے پر ہیں۔ ذاکر نائیک نے پاکستان کے وزیر اعظم و دیگر سیاسی لیڈران سے ملاقات بھی کی ہے۔ حالیہ دنوں ذاکر نائیک کی ایک تصویر پاکستانی مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں مولانا فضل الرحمٰن ذاکر نائیک کو ایک فریم پیش کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ جس میں پاکستان کے سابق کرکٹر و وزیر اعظم عمران خان کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے ذاکر نائیک کو عمران خان کی تصویر والا فریم تحفے میں دیا ہے۔

اس تصویر کو فیس بک پر “مولانا تیرے جانثار، بےشمار بےشمار” کیپشن کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے اور ہمارے واٹس ایپ ٹپ لائن نمبر پر بھی اسے ہمارے ایک قاری کی جانب سے تحقیقات کے لئے بھیجا گیا ہے۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact

ہم نے سب سے پہلے گوگل پر “مولانا فضل الرحمٰن کی ڈاکٹر ذاکر نائیک سے ملاقات” کیورڈ تلاشا۔ جہاں ہمیں پاکستانی نیوز ویب سائٹ جیو اردو پر شائع ہونے والی ایک اکتوبر کی ایک خبر موصول ہوئی۔ جس کے مطابق اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ملاقات ہوئی۔ دونوں نے ایک دوسرے کو تحائف پیش کئے۔

Courtesy: Facebook/ Geo Urdu

مذکورہ رپورٹ سے واضح ہوچکا کہ مولانا کی ملاقات ڈاکٹر ذاکر نائیک سے ہوئی ہے۔ پھر ہم نے مذکورہ وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ڈاکٹر ذاکر نائک کے آفیشل سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ایکس پر ہوبہو تصویر موصول ہوئی۔ البتہ مولانا فضل الرحمٰن ذاکر نائیک کو جو فریم پیش کر رہے ہیں اس میں عمران خان کی تصویر نہیں بنی ہے بلکہ اس پر ‘جمعیت علمائے اسلام’ کا ‘لوگو’ بنا ہوا ہے۔

Courtesy: X @drzakirnaik

ہم نے دونوں تصاویر کا موازنہ بھی کیا، جہاں یہ معلوم ہوا کہ اصل تصویر کے ساتھ چھیڑ خانی کی گئی ہے۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ پاکستانی مولانا فضل الرحمٰن نے ذاکر نائیک کو عمران خان کی تصویر والا فریم تحفے میں نہیں دیا ہے۔ دراصل وائرل تصویر ترمیم شدہ ہے۔

Result: Altered Photo

Sources
Report published by Geo News Urdu on 01 Oct 2024
X post by Zakir Naik on 01 Oct 2024
Self-analysis


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,908

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔