Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
Claim
یہ ویڈیو منی پور میں مسلمان خاتون پر بھارتی فوج کی جانب سے کئے جارہے تشدد کی ہے۔
Fact
دراصل یہ ویڈیو یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ کے مسلح ونگ منی پور پیپلز آرمی کی جانب سے ڈرگس اسمگلنگ کے الزام میں خاتون پر کئے جا رہے تشدد کی ہے۔
ایک منٹ دو سکینڈ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے، جس میں کچھ خواتین فوج سے ملتے جلتے لباس میں ایک خاتون پر لاٹھی سے تشدد کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے یہ ویڈیو منی پور کی ہے۔ جہاں بھارتی فوج مسلمان خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔
صارفین نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “بھارت کی ریاست منی پور میں ایک با پردہ مسلمان خاتون کو بھارتی فوجی بے دردی سے پیٹ رہے ہیں”۔


وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
منی پور میں مسلمان خاتون پر بھارتی فوج کے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اچُمباتا ہیسی، میامگی پوتھاپھام اور بونگو تھودم پیج نامی فیس بک پیجز پر رواں ماہ کی 9 اور 10 تاریخ کو شیئر شدہ وائرل ویڈیو کا 2 منٹ 39 سکینڈ پر مشتمل طویل ورژن ملا۔ ویڈیو کے ابتدا میں خاتون پر تشدد کرنے والی آرمی لباس میں ملبوث خواتین کے لباس پر سرٖخ و گولڈن رنگ کا لوگو اور ایم پی اے لکھا ہوا نظر آیا۔ ویڈیو کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کو گوگل ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ کوئی منشیات اسمگلنگ کا معاملہ ہے۔
مذکورہ میں ملے سراغ کی مدد سے ہم نے گوگل پر “ایم پی اے” کورڈ سرچ کیا، لیکن ہمیں کوئی معقول نتائج نہیں ملے۔ پھر ہم نے فیس بک پر ایڈوانس سرچ کی مدد سے “منی پور، ڈرگس اسمگلنگ، ایم پی اے” کیورڈ سرچ کیا۔
اس دوران ہمیں یو این ایل ایف کا آفیشیل فیس بک پیج ملا۔ جس پر منشیات کے خلاف کئے جا رہے کام یا اس میں ملوث لوگوں کو بےنقاب کئے جانے سے متعلق متعدد پوسٹ موجود تھے۔ ایسی ہی ایک پوسٹ میں ہمیں اس تنظیم کے کچھ ممبران کی تصویر بھی نظر آئی، جن کے لباس پر بھی ویسا ہی لوگو نظر آ رہا تھا جیسا کہ وائرل ویڈیو میں تشدد کرنے والی خواتین کے یونیفارم پر تھا۔


مزید سرچ کے دوران ہیمں 10 جولائی کو شیئر شدہ ‘موئرنگ 360‘ نامی فیس بک پیج پر نشیلی اشیاء کے ساتھ تشدد زدہ خاتون کی تصویر بھی موصول ہوئی۔ تصاویر کے ساتھ ‘کوکبروک’ زبان میں کیپشن دیا ہوا تھا۔ ہم نے جب گوگل پر کیپشن کو ترجمہ کیا تو معلوم ہوا کہ یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف) کے ونگ منی پور پیپلز آرمی نے منشیات کیس میں ملوث ہونے کی بناپر خاتون کو گرفتار کیا ہے۔

ہم نے گوگل پر “یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف) منی پور پیپلز آرمی” کیورڈ تلاشا۔ اس دوران ہمیں انڈیپنڈنٹ اردو کی ویب سائٹ پر مئی 2023 کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ کو اسلام پسند گروہ بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی میڈیا رپورٹس میں اسے عسکریت پسند گروپ بتایا گیا ہے۔ اس تنظیم کو 24 نومبر 1964 میں قائم کیا گیا تھا۔ حکومت ہند کی ویب سائٹ پریس انفارمیشن بیورو پر 2023 کا ایک پریس رلیز ملا۔ جس میں یو این ایل ایف کے بارے میں تفصیل سے پڑھا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ منی پور پیپلز آرمی کے حوالے وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر ایک پی ڈی ایف ملا۔ جس میں منی پور پیپلز آرمی (ایم پی اے) کو یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف) کا مسلح ونگ بتایا گیا ہے۔

مزید ہمیں اس حوالے سے منی پور پولس کے آفیشل ایکس ہینڈل پر پوسٹ ملا۔ جس میں سے فرضی بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اور چینی فوج کے درمیان جھڑپ کی پرانی ویڈیو کو حالیہ دنوں کا بتاکر کیا جا رہا ہے شیئر
نوٹ: اس آرٹیکل کو 25 جولائی کو منی پور پولس کی جانب سے ٹویٹ کئے جانے کے بعد اپڈیٹ کیا گیا ہے۔
اس طرح تحقیقات کے دوران ملے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ منی پور میں مسلمان خاتون پر بھارتی فوج کے تشدد کا بتاکر شیئر کی جارہی ویڈیو دراصل منی پور میں کام کرنے والی تنظیم یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ کے مسلح ونگ منی پور پیپلز آرمی کی جانب سے ڈرگس اسمگلنگ کے الزام میں خاتون پر کئے جا رہے تشدد کی ہے۔ منی پور پیپلز آرمی کا بھارتی آرمی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہاں ہم آزادانہ طور پر زدوکوب کی جارہی خاتون کے مذہب کی بھی تصدیق نہیں کر تے۔
Sources
Facebook posts by Miyamgi pothapham123، Bungo Thoudam page، Moirang360 on 09,10 July 2024
Facebook post by UNLF
Reports published by Independent Urdu on 30 May 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Mohammed Zakariya
November 20, 2025
Mohammed Zakariya
November 13, 2025
Mohammed Zakariya
October 29, 2025