Authors
Claim
ایران کے کرمان میں قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دو دھماکے، 20 افراد ہلاک، تصویر وائرل۔
Fact
وائرل تصویر تقریبا 5 سال پرانی ہے اور اس کا تازہ کرمان میں ہوئے دھماکے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
رواں ماہ کی تین تاریخ کو ایران کے کرمان میں قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر صاحب الزماں مسجد کے قریب واقع قبرستان میں دھماکے ہوئے۔ جس میں سو سے زائد افراد کی اموات ہو گئی، اس کے علاوہ متعدد افراد کے شدید زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ اب اسی تناظر میں ایکس (ٹویٹر) صارف نے ایک تصویر شیئر کی ہے، جس میں ایک عمارت سے کالا دھواں نکلتا ہوا نظر آرہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ کرمان کے قبرستان میں ہوئے دو دھماکے کی وجہ سے 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
Fact Check Verification
سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 3 اکتوبر 2020 کو ریاض سے شائع ہونے والی الحدث نیوز ویب سائٹ پر ہوبہو تصویر ملی۔الحدث نیوز ویب سائٹ کے عنوان میں لکھا ہے کہ “ایران کے صنعتی علاقے میں دھماکہ”۔ لیکن تصویر کہاں کی ہے، اس کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی تصویر 2018 میں شائع ہونے والی العربیہ سمیت دیگر نیوز ویب سائٹس کی رپورٹس میں بھی موصول ہوئی۔ جس میں اس تصویر کو فائل فوٹو کے طورپر استعمال کیا گیا ہے اور اس میں لکھی خبریں ایران کے تہران کے بیٹری فیکٹری میں ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے 21 افرادسے متعلق ہیں۔ یہاں سے یہ واضح ہوا کہ تصویر پرانی ہے اور تقریباً 5 سالوں سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔
پھر ہم نے کرمان دھماکے میں ہلاک ہوئے افراد کے حوالے سے کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے حوالے سے معلوم ہوا کہ تازہ دھماکے میں اب تک 103 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ 141 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ یہاں یہ بھی واضح ہوا کہ وائرل تصویر کے ساتھ 20 افراد ہلاک ہونے کا جو دعویٰ کیا گیا ہے وہ بے بنیاد ہے۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر کا تعلق ایران کے کرمان میں ہوئے تازہ دھماکے سے نہیں ہے بلکہ یہ 5 سال سے زائد پرانی ہے اور مہلوکین کی تعداد بھی تصویر کے ساتھ غلط شمار کی گئی ہے۔
Result: Partly False
Sources
Reports Published by Al Hadath, Al Arabiya and Sawt Beirut on 2020/ 2018
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔