اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: جہانگیرپوری میں نوجوان کے قتل کی ایک سال پرانی ویڈیو...

Fact Check: جہانگیرپوری میں نوجوان کے قتل کی ایک سال پرانی ویڈیو کو گمراہ کن فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ کیا گیا شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
دہلی کے جہانگیرپوری میں چند شرپسندوں نے ایک مسلمان نوجوان کو ہجومی تشدد کا شکار بنایا، لیکن مقامی لوگوں کی مداخلت کے بعد نوجوان کی جان بچ گیا۔
Fact
وائرل ویڈیو تقریباً ایک سال پرانی ہے، لیکن تشدد کے بعد کیف کی موت ہوگئی تھی۔

کشمیر اردو نامی ایکس ہینڈل سے ایک منٹ اٹھارہ سکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس میں چند لوگ ایک نوجوان کو بلّے، اینٹوں اور لاٹھیوں سے مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، اس کے علاوہ ایک شخص بندوق بھی لہراتا ہوا نظر آرہا ہے۔ ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ چند غنڈوں نے دہلی کے جہانگیرپوری میں ایک مسلمان نوجوان کو ہجومی تشدد کا شکار بنایا، لیکن نوجوان مقامیوں کی مدد سے اپنا جان بچاکر وہاں سے بھاگ نکلا۔

یہ واقعہ جہانگیرپوری میں تقریباً ایک برس پہلے پیش آیا تھا، جس میں متاثر کیف نامی نوجوان کی موت ہوگئی تھی۔
Courtesy: X@KashmirUrd

Fact Check/Verification

نیوز چیکر نے وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں شمالی مشرق دہلی کے ڈی سی پی کے ایکس ہینڈل سے کیا گیا ایک رپلائی ملا، جو کہ شعیب جامعی نامی ایکس صارف کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ پر کیا گیا تھا۔ اس پوسٹ میں اس ویڈیو کو جہانگیرپوری میں ہوئے حالیہ واقعے کا بتا کر شیئر کیا گیا تھا۔ شمالی مشرق دہلی کے ڈی سی پی نے جواب میں لکھا ہے کہ “یہ ایک پرانی ویڈیو ہے، پہلے ہی جہانگیرپوری تھانے میں مقدمہ درج کیا جا چکا ہے اور کیس عدالت میں چل رہا ہے”۔

Courtesy: X/DCP_NorthWest

ریورس امیج سرچ میں ہی ہمیں زی نیوز کی ویب سائٹ پر 8 اگست 2023 کو شائع ہونے والی ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں وائرل ویڈیو کے حوالے سے بتایا کیا گیا ہے کہ جہانگیرپوری میں کیف نامی نوجوان کو کچھ شرپسندوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ شرپسندوں نے کیف کا اس وقت قتل کیا تھا جب وہ آزاد پور منڈی میں کام کرکے واپس آ رہا تھا۔ کیف اپنے والد کے ساتھ آزاد پور منڈی میں کام کرتا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ شرپسندوں نے کیف کو مارنے کی ویڈیو بھی انسٹاگرام پر اپلوڈ کی تھی۔

Courtesy: Zee News

اس کے علاوہ ہمیں ٹائمز آف انڈیا کی 10 اگست 2023 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پولس نے 19 سالہ کیف کے قتل معاملے میں 23 سالہ رتیش اور دو نابالغوں کو گرفتار کیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کیف نے مبینہ طور پر ایک نابالغ کی پٹائی کی تھی۔ جس کے بعد ملزموں نے بدلہ لینے کے لئے اس کی پٹائی اور قتل کردیا تھا۔

Courtesy: Times of India

اس کے علاوہ رپورٹ میں ایک پولس افسر کے حوالے سے بھی لکھا ہے کہ اس معاملے میں متاثرہ اور ملزم دونوں کا تعلق مختلف مذاہب سے ہیں، لیکن اس میں کوئی فرقہ وارانہ رنگ نہیں ہے۔

اپنی تفتیش میں ہم نے جہانگیرپوری تھانے کے ایس ایچ او سے بھی فون پر رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ تقریباً ایک سال پرانا ہے اور تشدد کے بعد متاثرہ نوجوان کی موت بھی ہو گئی تھی۔ ہم نے اس معاملے میں تقریباً 8 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور اس میں کسی قسم کا فرقہ وارانہ زاویہ نہیں تھا۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جہانگیرپوری کی یہ وائرل ویڈیو تقریباً ایک برس پرانی ہے اور اس میں کوئی فرقہ وارانہ رنگ نہیں ہے، متاثرہ لڑکا زندہ نہیں ہے بلکہ اس کی تشدد کے دوران ہی موت ہوگئی تھی۔

Result: Missing Context

Sources
Report Published by Zee News Website 8th Aug 2023
Report Published by ETV Bharat Website 8th Aug 2023
Report Published by TOI Website on 10th Aug 2023
Telephonic Conversation with Jahangirpuri SHO


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular