Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
فیس بک پر ہندہ اور گجراتی کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو لو جہاد کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں کچھ لوگ ایک شخص کو لات گھوسوں سے مار پیٹ رہے ہیں۔ صارفین نے اس ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ لڑکا پریم جال میں پھنسی ہندو لڑکی کا گلا کاٹنے کی سازش کر رہا تھا۔ لیکن موقع پر ہندؤں نے بچا لیا۔
گذشتہ دنوں اترپردیش، مدھیہ پردیش اور گجرات میں لو جہاد قانون نافذ کر دیا گیا ہے۔ گجرات فریڈم آف ریلیجن ایکٹ، 2003 کو ترمیم کرکے نیا قانون بنایا جائے گا۔ تاہم اس کے باوجود اس طرح کے واقعات گاہے بگاہے پیش آتے رہتے ہیں ۔ چونکہ اس طرح کے گمراہ کن دعوے مذہب سے منسلک ہے، اس لئے اسے وائرل ہونے میں دیر نہیں لگتی اور یہ فرقہ وارانہ فساد کا سبب بنتے ہیں، بعض اوقات یہ معاملہ ہجومی تشدد کا بھی سبب بنتا ہے۔
لو جہاد کے نام پر اس ویڈیو کو فیس بک پر شیئر کیا گیا ہے۔جس کا اسکرین شارٹ آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں نیوز18 پر 16 ستمبر 2019 کو شائع شدہ ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق مذکورہ وائرل ویڈیو رانچی کے پٹھوریا علاقے کا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک عاشق اپنی محبوبہ کو سیر و تفریح کے لئے لے گیا تھا۔ وہیں اس نے شک کی بنا پر اپنی محبوبہ پر جان لیوا حملہ کر دیا۔ بتادوں کہ اس رپورٹ میں جس لڑکے کو پیٹا جا رہا ہے اس کا نام اروند بتایا گیا ہے۔ اس سے واضح ہوگیا کہ یہ معاملہ لو جہاد کا نہیں ہے۔
مزید سرچ کے دوران ایشین نیوز،ای ٹی وی بھارت اور جھارکھنڈ میرر پر وائرل ویڈیو ملا۔ سبھی رپورٹ کے مطابق ملزم نوجوان ہندو ہے۔ لڑکی شادی سے انکار کر رہی تھی جس کی وجہ سے اس کے عاشق اروند کو لڑکی پر شک ہوا۔ اسی بنا پر اپنی محبوبہ پر اروند نے تیز دھار ہتھیار سے حملہ کر دیا تھا۔ متاثرہ نوجوان کے خلاف شکایت بھی درج کروا چکی ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو پرانا ہے اور اس ویڈیو کا لو جہاد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ دراصل یہ معاملہ رانچی کا ہے اور دونوں ہی کا تعلق ہندو مذہب سے ہے۔
ન્યૂઝ 18
asianetnews,
etvbharat
Jharkhand Mirror
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 2, 2025
Mohammed Zakariya
June 2, 2025
Mohammed Zakariya
April 4, 2025