Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
بہار کے ایک مسلم نوجوان نے بنایا فضاء میں اڑنے والا طیارہ۔
دعویٰ بےبنیاد ہے۔ یہ طیارہ بنگلہ دیش کے جولہاس مولا نے تیار کیا ہے۔
سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بہار کے ایک مسلم لڑکے نے ایک ہوائی جہاز بنایا ہے۔ ویڈیو میں خود ساختہ طیارے کو زمین پر دوڑتے اور پھر فضاء میں ٹیک آف کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس میں ایک نوجوان بیٹھا ہوا نظر آرہا ہے اور جہاز کے پچھلے حصے میں ایک گھومتا ہوا پنکھا بھی نصب ہے جب کہ اردگرد لوگوں کا ہجوم نظر آرہا ہے۔


وائرل ویڈیو کے چند فریموں کو سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس پر تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو 9 مارچ 2025 کو ‘کرشن ٹی وی‘ نامی فیس بک پیج پر شیئر شدہ موصول ہوئی۔ ویڈیو میں بنگلہ کیپشن کے ساتھ لکھا گیا کہ یہ کلپ بنگلہ دیش کے مانک گنج کی ہے اور یہ طیارہ کسان کے بیٹے جولھاس نے بنایا ہے۔

متعلقہ کیورڈ کے ذریعے تلاش کرنے پر ہمیں مارچ میں شائع ہونے والی متعدد بنگلہ دیشی میڈیا آؤٹلیٹ کی رپورٹس ملیں، جس میں گھریلو ساختہ طیارہ بنانے والے نوجوان کی شناخت 28 سالہ جولہاس مولا کے طور پر کی گئی ہے۔ جولھاس ایک الیکٹرانک مکینک ہے اور ان کا تعلق مانک گنج کے شیبالا اپزہ کے شیتاگر تیوٹا گاؤں سے ہے۔
دی ڈیلی اسٹار کی ویب سائٹ پر 6 مارچ کو شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4 مارچ 2025 کو یمنا ندی کے کنارے جعفر گنج میں ایک انوکھا نظارہ دیکھا گیا، جب جولہاس مولا نے اپنے ہاتھوں سے بنائے گئے الٹرا لائٹ طیارے کو کامیابی کے ساتھ اڑایا۔ اس پرواز کو دیکھنے کے لئے لوگوں کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔

رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ اس طیارے کا وزن 100 کیلو سے زائد تھا اور اسے جولہاس نے اپنے ہاتھوں سے بنایا تھا۔ اسے بنانے میں انہوں نے ایلومینیم، اسٹینلیس اسٹیل اور لوہے کا استعمال کیا تھا۔ ڈیجیٹل اسپیڈومیٹر سے لیس اور7 ہارس پاور کے عام واٹر پمپ انجن سے چلنے والا یہ طیارہ 50 فٹ کی بلندی تک پہنچا، جس کے بعد جولہاس نے اسے بحفاظت زمین پر اتارا۔
رپورٹ کے مطابق یوٹیوب ویڈیوز سے متاثر ہو کر انہوں نے چھوٹے آرسی طیاروں کو ڈیزائن اور اسمبل کرنا شروع کیا۔ جولہاس ریموٹ کنٹرول ماڈلز سے مطمئن نہیں تھے۔ وہ کچھ ایسا بنانا چاہتے تھے جسے وہ خود اڑا سکیں۔ 2021 میں، انہوں نے آرسی طیارہ بنانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد انہوں نے مسلسل اس کے ڈیزائن پر کام جاری رکھا۔ آخر کار انہیں مارچ 2025 میں کامیابی ملی۔
فائنینشل پوسٹ سے بات کرتے ہوئے جولہاس نے طیارے کی قیمت اور اسے بنانے میں لگنے والے وقت کے بارے میں بتایا۔ جولہاس کے مطابق انہوں نے تین سال ریسرچ کی اور ایک سال طیارہ بنانے میں صرف کیا، جس کی کل لاگت تقریباً 8 لاکھ ٹکا تھی۔
دی ڈیلی سن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مانک گنج کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر منور حسین ملا نے بھی جولہاس کو مزید تحقیق اور طیارے کی تعمیر کے لئے مالی مدد فراہم کرنے کے حکومتی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے ڈھاکہ ٹریبیون، چینل 24 اور اے ٹی این بنگلہ نیوز سمیت متعدد میڈیا آؤٹ لیٹس کی ویڈیو رپورٹس موجود ہیں، جن میں جولہاس کو جہاز اڑاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
جولہاس کا اپنا یوٹیوب چینل بھی ہے، جہاں وہ الٹرالائٹ طیارے سے متعلق معلومات اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ بنگلہ دیش کے مانک گنج ضلع کے جولہاس مولا کے بنائے گئے طیارے کی ویڈیو کو بہار کے ایک مسلم لڑکے کی جانب سے تیار کئے گئے طیارے کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔۔
Sources
Krishan TV Facebook post – March 9, 2025
The Daily Star report – March 6, 2025
Daily Sun report – March 4, 2025
Financial Post report – March 5, 2025
Dhaka Tribune YouTube video – March 4, 2025
Channel 24 YouTube video – March 5, 2025
ATN Bangla News YouTube video – March 4, 2025
Created by Julhas YouTube video – February 28, 2025
(اس آرٹیکل کو ہندی سے ترجمہ کیا گیا ہے۔)
Mohammed Zakariya
August 21, 2025
Mohammed Zakariya
May 7, 2025
Mohammed Zakariya
July 15, 2024