اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkفیفا ورلڈکپ 2022 کی وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگانے والی...

فیفا ورلڈکپ 2022 کی وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگانے والی ان کی والدہ نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

گرزشتہ ہفتے اتوار کو ارجنٹینا کی ٹیم نے فرانس کو ہراکر فیفا ورلڈکپ فائنل میں جیت حاصل کی۔ جس کے بعد میدان میں لیونل میسی کو گلے لگاتی ہوئی خاتون کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔ ویڈیو شیئر کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ فائنل میں فرانس کے خلاف جیت کے بعد میسی کو ان کی والدہ گلے لگا رہی ہیں۔ اس ویڈیو کو میسی کی والدہ کا بتاکر نیوز ویب سائٹس اور ٹویٹر پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔

وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگاتی ہوئی خاتون ان کی ماں نہیں ہیں
Courtesy;Facebook/sherkhan

Fact Check/Verification

میسی کو گلے لگاتے ہوئے خاتون والی وائرل ویڈیو سے متعلق ہم نے انگلش میں “سیلیا ماریا کوکیٹینی” اور “ورلڈ کپ 2022” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 18 دسمبر 2022 کو شائع شدہ دی سن کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں ارجنٹینا کے فٹبالر میسی اور ایک بزرگ خاتون کی تصویر تھی۔ جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ “میسی اپنی والدہ سیلیا ماریا کوکیٹینی کے ساتھ ایک خاص لمحے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے”۔

Courtesy: The Sun

دی سن کی رپورٹ میں جس خاتون کی تصویر شائع کی گئی ہے، انہوں نے بینگنی رنگ کی ٹی شرٹ زیب تن کر رکھی ہے، جبکہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی خاتون نے ارجنٹینا ٹیم کی جرسی زیب تن کر رکھی ہے۔

اس کے علاوہ ہمیں گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر بھی ارجنٹینا کے لیے چیئر کرتے ہوئے میسی کی والدہ کی کئی تصاویر ملیں، جس میں وہ دی سن رپورٹ جیسی بینگنی رنگ کی جرسی میں ہی نظر آرہی ہیں۔ گیٹی امیجز ویب سائٹ پر میسی اپنی والدہ کو ورلڈ کپ جیتنے کے بعد گلے لگاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ رائٹرز نے ورلڈ کپ فائنل سے میسی کے اہل خانہ کی کئی تصاویر شائع کی ہیں۔ جن میں ان کی ماں کو بینگنی جرسی میں ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں یہ واضح ہوا کہ میسی کو گلے لگانے والی خاتون ان کی والدہ نہیں ہیں۔

جرسی کے رنگ کے علاوہ ہم نے میسی کی والدہ اور وائرل کلپ میں نظر آرہی خاتون کے حلیے کا بھی موازنہ کیا، جہاں ہمیں دونوں کے درمیان واضح فرق دیکھنے کو ملا۔ سب سے پہلے تو وائرل کلپ میں نظر آنے والی خاتون کا قد میسی کی والدہ سے کم ہے۔ ان کے بالوں کی لمبائی بھی الگ ہے۔ وائرل فوٹیج میں خاتون کی کلائی پر گھڑی اور بازو پر ٹیٹو دیکھا جاسکتا ہے۔ لیکن کوکیٹنی کی موجودہ تصویروں میں (گیٹی امیجز/ رائٹرز کی خبر میں)، ہمیں ان کی کلائی پر کوئی ٹیٹو یا گھڑی نظر نہیں آئی۔

اس کے علاوہ ہم نے جیو سنیما پر فیفا ورلڈ کپ فائنل میچ کے ریکارڈ شدہ ورژن کے آخری چند منٹوں کو کئی بار دیکھا، جس میں میسی کے پاس جانے سے پہلے خاتون ٹیم کے دیگر ارکان سے بات کرتے ہوئے بھی نظر آئیں۔

میسی کو گلے لگاتی ہوئی خاتون کون ہے؟

وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگاتی ہوئی خاتون کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ہسپانوی زبان میں شائع کئی رپورٹس ملیں۔ جس کا ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگانے والی خاتون کی شناخت انٹونیا فاریاس کے طور پر ہوئی ہے، جو ٹیم ارجنٹینا کے لیے باورچی کے طور پر کام کرتی ہیں۔

رپورٹس یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کیا ارجنٹینا کے گول کیپر نے قطر کی ایک مسجد میں قبول کیا اسلام؟

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگاتی ہوئی خاتون ارجنٹینا ٹیم کے لیے باورچی کے طور پر کام کرنے والی انٹونیا فاریاس ہے۔ جسے سوشل نٹورکنگ سائٹس اور نیوز ویب سائٹس پر میسی کی والدہ بتاکر شائع کیا گیا ہے۔

Result: False

Our Sources

Report published by The Sun, GettyImages, Reuters
Video uploaded by jiocinema
Report published by lanacion.com.ar, infobae.com
Tweet by @elgourmet

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular