Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی ایک نیم برہنہ تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ “میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ نے خطاب کے دوران اپنے کپڑے اتارتے ہوئے وہاں موجود لوگوں سے کہا، “مجھے برہنہ دیکھ کر یقینا شرم آرہی ہوگی تو پھر میرے ملک کے جب ہزاروں لوگ ایسے ہی بھوکے ننگے اور بے روزگار گھومتے ہیں تو آپ کو شرم کیوں نہیں آتی”؟
فیس بک پر ایک صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ایک بار میکسیکو میں ایک ممبر پارلیمنٹ جب تقریر کرنے کیلئے مائیک پر آیا تو اس نے تقریر سے پہلے اپنے کپڑے اتار دئیے اور پھر کچھ لمحوں کیلئے جامد و ساکت کھڑا باقی ارکان خاص طور پر حکومتی بینچوں پر براجمان ارکان کو دیکھتا رہا ۔ پھر کچھ دیر بعد اس نے سکوت توڑتے ہوئے کہا کہ ۔آپ لوگ مجھے پارلیمنٹ میں یوں ننگا دیکھ کے شرما رہے ہیں ۔ آپ لوگوں کو اس وقت شرم کیوں نہیں آتی جب آپ کے سامنے ھمارے ہزاروں لاکھوں لوگ ننگے بدن اور ننگے پاؤں سڑکوں پہ چل رھے ہوتے ہیں؟ تمہارے نزدیک شرمندہ ہونے کا بس یہی ایک پہلو ہے؟ لوگوں کی بھوک، جہالت، بیماری اور بے روزگاری تمہارے لئے وجہِ شرمندگی کیوں نہیں ؟ لوگوں کے وسائل کی لوٹ مار کرتے ہوئے تمہیں شرم کیوں نہیں آتی ؟
تمہیں لوگوں کو غریب اور محتاج کرنے کے ان حربوں پہ شرم کیوں نہیں آتی جن کی وجہ سے تم رشوت لیتے ہو ، چور بازاری کرتے ہو ، ذخیرہ اندوزی کرتے ہو ، مہنگائی کرتے ہو ، بے ایمانی کرتے ہو ، دغا، فریب اور فساد کرتے ہو ، لوگوں کو باھم لڑاتے ہو ، اپنی جھوٹی شان بنانے اور قائم رکھنے کی خاطر نفرتوں کے کھیل رچاتے ہو اور ان نفرتوں کی بنیاد پر قتل و غارت گری کراتے ہو؟ تمہیں شرم نہیں آتی؟ تمہیں شرم نہیں آتی ؟
اس کے علاوہ ٹویٹر پر بھی میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
فیس بک پر میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر کو کتنے صارفین نے شیئر کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 11 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 729 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈیلی میل اور بی بی سی پر شائع ہوبہو وائرل تصویر کے ساتھ دسمبر 2013 کی خبریں ملیں۔ تصویر میں نیم برہنہ حالت میں نظر آرہے شخص کا نام اینٹونیو گریشیا کونیجو بتایا گیا ہے۔ انہوں نے 2013 میں تیل اور گیس سے متعلق ایک اینرجی بل کے خلاف احتجاج درج کرایا تھا۔ اس بل کے ذریعے تیل کے شعبے کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
وائرل تصویر میں ہم نے ایک اور چیز پر غور کیا کہ ان پر ریوٹرس کا لوگو نظر آ رہا تھا۔ اس حوالے سے ہم نے ریوٹرس پر اس تصویر کو سرچ کیا مگر ہمیں یہ اصل تصویر ریوٹرس کی ویب سائٹ پر بھی نہیں ملی البتہ ریوٹرس کا کیا گیا ایک فیکٹ چیک ملا، جس میں بھی یہ بتایا گیا ہے کہ تیل اصلاحات 2013 پر انٹونیو گریشیا کے گئے احتجاج کی یہ تصویر ہے۔ میکسیکو میں مقیم ان کے ایک اسٹاف نے پوری ویڈیو دیکھی اور تصدیق کی کہ وائرل تصویر کے ساتھ دعوے میں کہے ہوئے الفاظ انٹونیو گریشیا نے نہیں کہے ہیں۔ ریوٹرس نے دوسری ویب سائٹ کا حوالہ دے کر اس تصویر کی حقیقت واضح کی ہے۔
یہ تصویر 2020 میں بھی وائرل ہوئی تھی۔ جس کا فیکٹ چیک نیوز چیکر ہندی نے بھی کیا تھا۔ فیکٹ چیک یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر 2013 کی ہے اور میڈیا رپورٹس سے واضح ہوا کہ تصویر کے ساتھ دعوے میں کہے ہوئے الفاظ میکسیکو کے ایک رکن پارلیمنٹ انٹونیو گریشیا نے نہیں کہے ہیں۔ تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ من گھڑت ہے۔
Our Sources
Media report Published by BBC on 13/12/2013
Media report Published by Daily mail on 12/12.2013
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044