جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkمیکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر گمراہ کن دعوے کے...

میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی ایک نیم برہنہ تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ “میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ نے خطاب کے دوران اپنے کپڑے اتارتے ہوئے وہاں موجود لوگوں سے کہا، “مجھے برہنہ دیکھ کر یقینا شرم آرہی ہوگی تو پھر میرے ملک کے جب ہزاروں لوگ ایسے ہی بھوکے ننگے اور بے روزگار گھومتے ہیں تو آپ کو شرم کیوں نہیں آتی”؟

فیس بک پر ایک صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ایک بار میکسیکو میں ایک ممبر پارلیمنٹ جب تقریر کرنے کیلئے مائیک پر آیا تو اس نے تقریر سے پہلے اپنے کپڑے اتار دئیے اور پھر کچھ لمحوں کیلئے جامد و ساکت کھڑا باقی ارکان خاص طور پر حکومتی بینچوں پر براجمان ارکان کو دیکھتا رہا ۔ پھر کچھ دیر بعد اس نے سکوت توڑتے ہوئے کہا کہ ۔آپ لوگ مجھے پارلیمنٹ میں یوں ننگا دیکھ کے شرما رہے ہیں ۔ آپ لوگوں کو اس وقت شرم کیوں نہیں آتی جب آپ کے سامنے ھمارے ہزاروں لاکھوں لوگ ننگے بدن اور ننگے پاؤں سڑکوں پہ چل رھے ہوتے ہیں؟ تمہارے نزدیک شرمندہ ہونے کا بس یہی ایک پہلو ہے؟ لوگوں کی بھوک، جہالت، بیماری اور بے روزگاری تمہارے لئے وجہِ شرمندگی کیوں نہیں ؟ لوگوں کے وسائل کی لوٹ مار کرتے ہوئے تمہیں شرم کیوں نہیں آتی ؟
تمہیں لوگوں کو غریب اور محتاج کرنے کے ان حربوں پہ شرم کیوں نہیں آتی جن کی وجہ سے تم رشوت لیتے ہو ، چور بازاری کرتے ہو ، ذخیرہ اندوزی کرتے ہو ، مہنگائی کرتے ہو ، بے ایمانی کرتے ہو ، دغا، فریب اور فساد کرتے ہو ، لوگوں کو باھم لڑاتے ہو ، اپنی جھوٹی شان بنانے اور قائم رکھنے کی خاطر نفرتوں کے کھیل رچاتے ہو اور ان نفرتوں کی بنیاد پر قتل و غارت گری کراتے ہو؟ تمہیں شرم نہیں آتی؟ تمہیں شرم نہیں آتی ؟

میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر 2013 کی ہے

اس کے علاوہ ٹویٹر پر بھی میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔

فیس بک پر میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر کو کتنے صارفین نے شیئر کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 11 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 729 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

Fact Check/Verification

میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈیلی میل اور بی بی سی پر شائع ہوبہو وائرل تصویر کے ساتھ دسمبر 2013 کی خبریں ملیں۔ تصویر میں نیم برہنہ حالت میں نظر آرہے شخص کا نام اینٹونیو گریشیا کونیجو بتایا گیا ہے۔ انہوں نے 2013 میں تیل اور گیس سے متعلق ایک اینرجی بل کے خلاف احتجاج درج کرایا تھا۔ اس بل کے ذریعے تیل کے شعبے کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھول دیا گیا تھا۔

Courtesy:Daily mail

وائرل تصویر میں ہم نے ایک اور چیز پر غور کیا کہ ان پر ریوٹرس کا لوگو نظر آ رہا تھا۔ اس حوالے سے ہم نے ریوٹرس پر اس تصویر کو سرچ کیا مگر ہمیں یہ اصل تصویر ریوٹرس کی ویب سائٹ پر بھی نہیں ملی البتہ ریوٹرس کا کیا گیا ایک فیکٹ چیک ملا، جس میں بھی یہ بتایا گیا ہے کہ تیل اصلاحات 2013 پر انٹونیو گریشیا کے گئے احتجاج کی یہ تصویر ہے۔ میکسیکو میں مقیم ان کے ایک اسٹاف نے پوری ویڈیو دیکھی اور تصدیق کی کہ وائرل تصویر کے ساتھ دعوے میں کہے ہوئے الفاظ انٹونیو گریشیا نے نہیں کہے ہیں۔ ریوٹرس نے دوسری ویب سائٹ کا حوالہ دے کر اس تصویر کی حقیقت واضح کی ہے۔

یہ تصویر 2020 میں بھی وائرل ہوئی تھی۔ جس کا فیکٹ چیک نیوز چیکر ہندی نے بھی کیا تھا۔ فیکٹ چیک یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ میکسیکو کے رکن پارلیمنٹ کی نیم برہنہ تصویر 2013 کی ہے اور میڈیا رپورٹس سے واضح ہوا کہ تصویر کے ساتھ دعوے میں کہے ہوئے الفاظ میکسیکو کے ایک رکن پارلیمنٹ انٹونیو گریشیا نے نہیں کہے ہیں۔ تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ من گھڑت ہے۔

Result: Misleading Content/ Partly False

Our Sources
Media report Published by BBC on 13/12/2013

Media report Published by Daily mail on 12/12.2013

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular