Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
بھیانک آگ لگی ہوئی طیارے کی ایک ویڈیو پاکستانی سوشل میڈیا صارفین خوب شیئر کر رہے ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ صارفین نے لکھا ہے کہ “بڑی خبر: بھارتی فضائیہ کے طیارہ مگ-29 کی رات کے اندھیرے میں پاکستان گھسنے کی کوشش ناکام، طیارہ میزائل کا نشانہ بنا اور باڑمیر سیکٹر میں گر کر تباہ ہو گیا”۔
آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact
پاکستانی میزائل حملے میں بھارتی فضائیہ کے طیارے مگ-29 کے تباہ ہونے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج کے ساتھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں رواں ماہ کی 2 تاریخ کو شائع ہونے والی ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں وائرل ویڈیو کے حوالے سے لکھا ہے کہ بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کا مِگ-29 لڑاکا طیارہ 2 ستمبر کو راجستھان کے باڑمیر کے سیکٹر میں رات کے وقت مشق کے دوران اہم تکنیکی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہو گیا۔ اس حادثے میں کسی بھی طرح کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں اس حوالے سے بھارتی فضایہ کا 2 ستمبر کو شیئر شدہ ایکس پوسٹ موصول ہوا۔ جس میں بھی واضح کیا گیا ہے کہ معمول کے مطابق رات کے وقت ہونے والی تربیتی مشن کے دوران پیر (2 ستمبر 2024) کو بھارتی فضائیہ کے مگ-29 میں ایک سنگین تکنیکی خرابی پائی گئی۔ جس کی وجہ سے پائلٹ کو جہاز سے باہر نکلنا پڑا، پائلٹ محفوظ ہے اور اس حادثے میں کسی بھی طرح کا جان و مال کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بقیہ اس معاملے میں کورٹ آف انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔
پاکستان کی معروف نیوز ویب سائٹس نے بھی اس حوالے سے خبریں شائع کی ہیں۔ سبھی نے تکنیکی خرابی کے باعث ہونے والے حادثے کا ذکر کیا ہے۔ کسی بھی رپورٹس میں یہ ذکر نہیں کیا گیا ہے کہ پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی وجہ سے پاکستانی میزائل نے بھارتی فضائیہ کے مگ-29 طیارہ کو تباہ کیا ہے۔ رپورٹس یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔
یہ بھی پڑھیں: اروناچل پردیش میں بھارتی فوج کے ٹرک پر حملے کا بتاکر پرانی تصویر وائرل، پوری حقیقت یہاں پڑھیں
لہٰذا آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ بھارتی فضائیہ کے طیارے مگ-29 کے ٹریننگ کے دوران ہوئے حادثے کی ویڈیو کو پاکستانی صارفین فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔
Result: False
Sources
Reports published by Times of India on 02 Sep 2024
X post by @IAF_MCC on
Reports published by ARY, Duniya News and Xpress News on 03 Sep 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.