اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: مولانا طارق جمیل کے سڑک حادثے میں شدید زخمی ہونے...

Fact Check: مولانا طارق جمیل کے سڑک حادثے میں شدید زخمی ہونے کی خبر بے بنیاد ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر ایک زخمی شخص کی تصویر خوب گردش کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ زخمی شخص کی یہ تصویر پاکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کی ہے، جو سڑک حادثے کا شکار ہوگئے ہیں۔ صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “‏مولانا طارق جمیل ٹریفک حادثے میں شدید زخمی، اللّہ پاک عافیت فرمائیں آمین”۔

زخمی شخص کی یہ تصویر مولانا طارق جمیل کی نہیں ہے۔
Courtesy: Facebook/ Muhammad Yaqoob
Courtesy: X @Rajpoot_pti_

Fact

ہم نے پہلے مولانا طارق جمیل کے آفیشل فیس بک پیج کو کھنگالا، جہاں ہمیں 21 مارچ کو شیئر شدہ مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے یوسف جمیل کی ایک ویڈیو ملی۔ جس میں وہ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ مولانا بالکل خیریت سے ہیں، سڑک حادثے میں ان کے زخمی ہونے کی خبر بے بنیاد ہے۔

Courtesy: Facebook/ Tariq Jamil

ہم نے زخمی شخص کی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں 30 مئی 2019 کو شیئر شدہ جروار نیوز نامی فیس بک پیج پر ہوبہو تصویر ملی۔ جس میں زخمی شخص کا نام مولانا آزاد جمیل بتایا گیا ہے۔ بتادوں کہ 2021 میں بھی اسی تصویر کو مولانا طارق جمیل کے سڑک حادثے میں زخمی ہونے کا بتاکر شیئر کیا گیا تھا۔ جس سے متعلق اردو فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

Courtesy: Jarwar News

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ زخمی شخص کی تصویر گزشتہ 4 برسوں سے شیئر کی جا رہی ہے۔ مولانا طارق جمیل بالکل خیریت سے ہیں اور ان کے سڑک حادثے کی خبر بھی فرضی ہے۔

Result: False

Sources
Facebook post by Molana Tariq Jamil on 21 March 2024
Facebook post by Jarwar News 30 May 2019


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular