Authors
بھارتی ریارست اترپردیش کے پریاگ راج میں چند روز قبل 16 ویں صدی میں تعمیر کی گئی ایک تاریخی مسجد کو منہدم کیا گیا۔ جس کے بعد مسجد کی انہدامی سے متعلق سوشل میڈیا پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ مسجد پر پاکسانی پرچم لہرائے جانے کی وجہ سے مسجد کو منہدم کیا گیا۔
ایک فیس بُک صارف نے لکھا ‘اتر پردیش: پاکستانی پرچم لہرانے کی وجہ سے ہندو انتہا پسندوں نے 16 ویں صدی کی تاریخی مسجد شہید کردی’۔
مسجد کی انہدامی سے متعلق متعدد صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ تاریخی مسجد کو محض اس لیے شہید کیا گیا کیونکہ اس پر پاکستان کا پرچم لہرایا گیا تھا۔
دیگر پوسٹس کا لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹویٹر پر بھی مسجد کی انہدامی سے متعلق لکھا گیا ہے کہ پاکستانی پرچم لہرائے جانے کی وجہ سے مسجد کو منہدم کیا گیا۔
Fact Check/ Verification
نیوز چیکر نے اس دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے مسجد کی انہدامی سے متعلق گوگل سرچ کیا، جہاں ہمیں متعدد رپورٹس ملیں۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سڑک کی کشادگی کے لیے اس مسجد کو منہدم کیا گیا تھا، جس کے بعد مسجد انتظامیہ نے عدالت سے رجوع کیا اور ابھی تک یہ معاملہ عدالت میں ہے۔
روزنامہ سیاست کی ایک رپورٹ میں اس مسجد کی انہدامی سے متعلق کہا گیا ہے کہ ‘پریاگ راج کے ہانڈیہ علاقہ میں جی ٹی سڑک کی کشادگی کے لیے مقامی انتظامیہ نے ایک تاریخی مسجد کو منہدم کردیا۔ یہ مسجد 16 ویں صدی میں اس وقت کے سلطان شیر شاہ سوری نے تعمیر کروائی تھی’۔
اس سے صاف ہوا کہ مسجد پر پرچم کشائی کے لیے اس کو منہدم نہیں کیا گیا۔
اس کے علاوہ متعدد رپورٹز میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ مسجد کو سڑک کی کشادگی کے لیے منہدم کیا گیا۔
رپورٹز میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد کے امام محمد بابل حسین کا کہنا ہے مسجد کی انہدامی کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ لیکن اس سے پہلے ہی حکومت نے مسجد کو منہدم کردیا۔
رپورٹز کا لنک آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Conclusion
اس طرح سے نیوز چیکر کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ پرشم لہرائے جانے کی وجہ سے پریاگ راج میں تاریخی مسجد کو منہدم نہیں کیا گیا بلکہ مسجد کو سڑکی کشادی کے لیے منہدم کیا گیا۔
Result: False
Our Sources
Report by Daily Siasat
Report by India Times
Report by Times Now News
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044