Friday, December 5, 2025

Crime

مسلمان دکاندار پر ہندو انتہا پسندوں کے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو میں نہیں ہے کوئی فرقہ وارانہ رنگ

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
Aug 5, 2025
banner_image

Claim

image

بھارت میں مسلمان دکاندار پر ہندو انتہا پسندوں کے کئے گئے حملے کی ویڈیو۔

Fact

image

دکاندار پر کئے گئے حملے میں نہیں ہے کوئی فرقہ وارانہ رنگ، دونوں پارٹیوں کا تعلق ہندو طبقے سے ہے۔

بھارت میں مسلمان دکاندار پر کئے گئے حملے کا بتاکر 30 سیکنڈ کا ایک سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں 4 افراد چہرے پر کپڑا لپیٹے ہوئے ایک دکاندار پر اچانک لاٹھی وغیرہ سے حملہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں، دکاندار سمجھداری دکھاتے ہوئے موقع سے دکان کا شٹر گرا لیتا ہے اور اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو جاتا ہے، لیکن اس کے باوجود حملہ آوروں کو شٹر کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے اور آخر میں ایک شخص کو شٹر پر فائرنگ کرتے ہوئے بھی دیکھا سکتا۔ جب حملہ آوروں کو ناکامی ملی تو وہاں سے سب راہ فرار اختیار کر لیتے ہیں۔

صارفین ویڈیو کو فرقہ وارانہ رنگ دےکر شیئر کررہے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ ویڈیو میں جس دکاندار پر حملہ کیا جا رہا ہے وہ مسلمان ہے اور جو حملہ کر رہا ہے وہ غیر مسلم طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

ویڈیو کے ساتھ ایکس صارف نے کیپشن میں لکھا ہے”ایک انڈین مسلم کی حاضر دماغی نے ہندو انتہا پسندوں سے اسے بچا لیا ابھی بھی پاکستان میں کچھ لوگ 5 اگست کو آزادی کے لیے نکلے گئیں”۔

یہ منظر ہندو طبقہ کے لوگوں کی جانب سے مسلمان دکاندار پر کئے گئے حملہ کا ہے۔
Courtesy: X @Hiapple787

ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے کہ “انڈیا میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان دکاندار پر حملہ کر دیا۔ لیکن دکاندار نے غیرمعمولی حوصلہ اور ہوشیاری سے کام لیتے ہوئے بروقت قدم اٹھایا، جس سے وہ اللہ کے فضل سے محفوظ رہا۔ یہ واقعہ بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں، کو درپیش خطرات کی ایک مثال ہے”۔

Courtesy: Facebook/yasir.hamid.923724

آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/ Verification 

فرقہ وارانہ رنگ دے کر شیئر کی گئی دکاندار پر حملے کی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل لینس کی مدد سے سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ایم پی تک اور یونائٹیڈ نیوز آف ایشیاء کے آفیشل یوٹیوب چینلز پر وائرل کلپ سے متعلق ویڈیو رپورٹس موصول ہوئیں۔

ان رپورٹس کے مطابق دکاندار پر کئے گئے حملے کی ویڈیو مدھیہ پردیش کے شیوپوری کا ہے۔ یونائٹیڈ نیوز آف ایشیاء کے مطابق یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے شیوپوری کے پچھور کے بھونتی تھانہ علاقے کا ہے۔ جہاں “راجہ پروویژن” کے دکاندار رشبھ گپتا پر لاٹھی، کلہاڑی اور پستول سے کچھ لوگوں نے حملہ کیا تھا۔ حملہ آوروں نے دکان پر فائرنگ بھی کی جو وہاں لگی سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا۔ متاثرہ نے ایس پی سے انصاف کی اپیل بھی کی ہے۔

Courtesy: YouTube/ UNA| United News of Asia

مذکورہ رپورٹس سے واضح ہوا کہ جس دکاندار پر حملہ کیا گیا ہے وہ مسلمان نہیں ہے۔ مزید سرچ کے دوران ہمیں این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر 2 اگست کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق یہ واقعہ 29 جولائی 2025 کی رات تقریباً 10 بجے پیش آیا تھا۔ راجا عرف رشبھ کے مطابق حملہ آوروں میں پرمود شرما، کارتک شرما اور دیپک شرما کے علاوہ تین نامعلوم ملزمان شامل ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی۔ البتہ شکایت کے بعد پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Courtesy: NDTV

مزید تصدیق کےلئے نیوز چیکر کی ٹیم نے پچھور کے ایس ڈی پی او دیویندر سنگھ کشواہا سے فون پر رابطہ کیا۔ انہوں ہم نے سے واہٹس ایپ پر وائرل ویڈیو طلب کیا۔ ہم نے جب انہیں وائرل کلپ بھیجا تو کچھ وقفے بعد انہوں نے ہمیں کال بیک کیا اور بتایا کہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ ویڈیو میں جس دکاندار پر حملہ کیا گیا ہے وہ گپتا خاندان سے اور جن لوگوں کی جانب سے حملہ کیا گیا، وہ شرما خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس معاملے میں متاثرہ کی شکایت پر دفعہ 109 کے تحت شکایت درج کرلی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیگو فلائٹ میں مسلمان مسافر کو تھپڑ مارے جانے کی ویڈیو گمراہ کن اور فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ مسلمان دکاندار پر ہندو انتہا پسندوں کے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو میں کسی بھی طرح کا مذہبی اینگل نہیں ہے۔ دراصل حملہ آور اور دکاندار دونوں ہی کا تعلق ہندو طبقے سے ہے۔

Sources
Video reports published by UNA | United News of Asia and MP Tak on 01, 03 Aug 2025
Report published by NDTV on 02 Aug 2025
Telephonic Conversation with SDOP Pichhore, Devendra Singh Kushwaha

RESULT
imageFalse
image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
ifcn
fcp
fcn
fl
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

20,439

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage