منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact CheckFact Check: میت کے سامنے رو رہی لڑکی حسن نصراللہ کی بیٹی...

Fact Check: میت کے سامنے رو رہی لڑکی حسن نصراللہ کی بیٹی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

میڈیا رپورٹ کے مطابق 27 ستمبر کو بیروت حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک خاتون کی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک نوجوان لڑکی میت کے سامنے روتی بلختی ہوئی نظر آرہی ہے۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact

حسن نصراللہ کی بیٹی کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو کو اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے چند فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 23 ستمبر 2024 کو شیئر شدہ ریزڈ نیوز آن لائن نامی ایکس ہینڈل پر وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ جس کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق ویڈیو کفر ملکی میں یروشلم جانے والی سڑک پر حسن علی حسین کے جنازہ کی ہے، جنہیں ابو ساجد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

Courtesy: X @rasednewsonline

یہی ویڈیو ہمیں 21 ستمبر 2024 کو شیئر شدہ ایک فیس بک پیج پر بھی موصول ہوئی۔ جس سے واضح ہوچکا کہ حزب اللہ کے ایک رکن کی بیٹی اپنے والد کے جنازے پر ماتم کر رہی ہے۔ یعنی یہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے ہلاک ہونے سے تقریباً 5 دن پہلے سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی حملے میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینب نصراللہ بھی ہلاک ہو گئی ہیں۔

Courtesy: Facebook/I k l i m t o u f a h

اس حوالے سے مزید رپورٹس یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا اس انگوٹھی کے ذریعے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی لاش کی ہوئی شناخت؟ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں

اس طرح آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ ویڈیو میں نظر آ رہی میت حسن نصراللہ کی نہیں ہے اور نا ہی ان کے سامنے رو رہی لڑکی حسن نصراللہ کی بیٹی ہے بلکہ یہ ویڈیو حزب اللہ کے ایک رکن حسن علی حسن کی بیٹی کی ہے۔

Result: False

Sources
X post by @rasednewsonline on September 23, 2024
Facebook post by I k l i m t o u f a h on September 21, 2024
Reports published by Alalam and Moqawama on September 21, 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular