Authors
Claim
یمنی حوثیوں کے حملے میں تباہ شدہ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی تصویر۔
Fact
یہ تصویر امریکی بحری جہاز کی نہیں بلکہ پرانی اور ویتنام جنگ کے دوران تباہ ہوئی یو ایس ایسی فاریسٹل سی وی اے-59 کی مرمت کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یمنی حوثیوں نے بحیرہ عمان اور بحیرہ احمر میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے ایک طیارہ بردار بحری جہاز اور دو ڈسٹرائروں کو نشانہ بنایا ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے تباہ شدہ طیارہ بردار بحری جہاز کی تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ تصویر سے متعلق صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر یمنی حوثیوں کی جانب سے حالیہ دنوں تباہ کئے گئے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی ہے۔
ایک فیس بک صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “امریکیوں نے اپنے طیارہ بردار جہاز کی تباہی کی فوٹو جاری کردی۔ یمنیوں نے اس ایئرکرافٹ کرئیر پر حملہ کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے ۔حوثی مجاہدین کے حالیہ حملے کے بعد امریکی جنگی بحری بیڑے کی حالت”۔
Fact Check/Verification
ہم نے تصویر کو سب سے پہلے ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں تھریڈ ریڈر ویب سائٹ پر 29 جولائی 2024 کو شیئر شدہ رینالڈو آرٹ نامی صارف کے اکاؤنٹ پر مذکورہ تصویر کے ساتھ دیگر کئی تصاویر موصول ہوئیں۔ جس کے ساتھ اسپینش زبان میں کیپشن موجود تھا۔
اس کا ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ تصاویر1967 میں یو ایس ایس فاریسٹل کے تباہ شدہ طیارہ بردار بحری جہاز کی ہے۔ جہاں کُل 9 بم پھٹے تھے اور تقریباً 21 ایئرکرافٹ کو سمندر میں پھینک دیا گیا تھا یا انہیں تباہ کر دیا گیا تھا۔ اس جہاز کی عارضی طور پر سوبک بے میں اور بعد میں نورفولک شپ یارڈ میں مرمت کی گئی تھی۔ اس کے بعد 1972 میں اس نے ایک اور آگ کا سامنا کیا تھا۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں مذکورہ تصویر کے ساتھ تفصیلی معلومات گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر بھی موصول ہوئی۔ جس کے مطابق یہ تصویر 1967 میں ویتنام جنگ کے دوران خلیج ٹنکن میں آتشزدگی کے بعد تباہ شدہ یو ایس ایس فاریسٹل سی وی اے-59 کے ڈیک کی مرمت کئے جانے کی ہے۔ اس تصویر کو گیٹی امیجز کے فوٹو گرافر ڈک سوانسن نے کلک کیا تھا اور اسے ویب سائٹ پر 12 اگست 2005 کو اپلوڈ کی گئی تھی۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر یمنی حوثیوں کی جانب سے حالیہ دنوں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز پر کئے گئے حملے کی نہیں ہے بلکہ پرانی اور ویتنام جنگ کے دوران کی ہے۔
Result: False
Sources
Image found on Thread Reader on 29 July 2024
Image found with Getty Images on 12 Aug 2005
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔