جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkکیا گجرات میں 5 جی ٹاور کو لوگوں نے کر دیا آگ...

کیا گجرات میں 5 جی ٹاور کو لوگوں نے کر دیا آگ کے حوالے؟ وائرل دعوے کا پڑھئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک پر 45 سیکینڈ کا ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ گجرات میں 5 جی ٹاور پر زبردست آگ لگادی گٸی ہے۔ ہمارے آرٹیکل لکھنے تک اس ویڈیو کو 1600 یوزرس شیئر کر چکے تھے۔ جبکہ 3500 لائک کر چکے تھے۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو مختلف زبانوں میں اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ
Courtesy:FB/زینت خان

زینت خان کے فیس بک پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ
گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ

جب ہم نے ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے سے متعلق اردو کیورڈ کراؤڈ ٹینگل پر سرچ کیا تو پتا چلا کہ اس موضوع پر محض فیس بک پر 5270 یوزرس نے تبادلہ خیال کیا ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے وائرل ویڈیو کاکرؤڈٹینگل ڈیٹا کا اسکرین شارٹ
گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے وائرل ویڈیو کاکراؤڈٹینگل ڈیٹا کا اسکرین شارٹ

ٹویٹر پر جب ہم نے گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ سے متعلق ہندی زبان میں ایڈوانس سرچ کیا تو ہمیں متعدد پوسٹ ملے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

Fact Check / Verification

وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ پھر ہم نے ین ڈیکس اور ٹینی پر سرچ کیا۔ وہاں بھی ہمیں مایوسی کے سوا کچھ نہ ملا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا 5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کی وجہ سے آئی کووڈ-19 کی دوسری لہر؟

پھر ہم نے وائرل ویڈیو سے متعلق کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہند ایکسپریس نامی یوٹیوب چینل پر 27 جنوری 2018 کا اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو ملا۔ ویڈیو کے کیپشن میں دی گئی جانکاری کے مطابق ٹاور میں لگی آگ کا وائرل ویڈیو امبالہ کا ہے۔

گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ فرضی ہے

مذکورہ جانکاری سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو امبالہ کا ہے۔ لیکن مذکورہ ویڈیو کے ساتھ دی گئی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے یوٹیوب پر مزید کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں انڈیا ٹی وی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 19 جنوری 2018 کی ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق یہ ویڈیو گوا شہر میں موجود موبائل ٹاور میں اچانک لگی آگ کا ہے۔ گجرات کے 5 جی ٹاور میں آگ لگنے کا دعویٰ فرضی ہے۔

گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ فرضی ہے

مزید سرچ کے دوران 13 فروری 2018 کو اپلوڈ کیا گیا وائرل ویڈیو ملا۔ جسے آپ یہاں کلک کرکے دیکھ سکتے ہیں۔

کیا 5 جی سے پھیل رہا ہے کرونا؟

کروناوائرس متاثرین کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔ اسی بیچ لوگ موبائل انٹرنیٹ کا بھی خوب استعمال کر رہے ہیں۔دوسری جانب دنیا بھر میں 5 جی نیٹورک کی لانچنگ ہور ہی ہےٓ۔ جس کی مخالفت بیرون ممالک میں بھی کی جا چکی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 5 جی نیٹورک کو لے کر شیئر کئے گئے گمراہ کن دعوے کی وجہ سے لوگ ٹاوروں میں آتشزدگی کر رہے ہیں۔

جب ہم نے وائرل ویڈیو سے متعلق مزید کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں ریوٹرس پر وائرل ویڈیو سے متعلق ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بھی مذکورہ ویڈیو کو بھارت کے گوا کا بتایا گیا ہے۔ سرچ کے دوران ہمیں ایک فیس بک پوسٹ بھی ملا۔ جس میں وائرل ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ نائجیریا کا بتایا گیا ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ گجرات کے 5 جی ٹاور میں آتشزدگی والی خبر فرضی ہے۔ دراصل یہ ویڈیو گوا کے رہائشی علاقے میں موجود ایک ٹاور میں 3 سال پہلے لگی آگ کا ہے۔

Result: False

Our Source

Hind Express

India Tv

reuters

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular