جمعہ, اپریل 26, 2024
جمعہ, اپریل 26, 2024

ہومFact Checkپولس تشدد کا یہ وائرل ویڈیو بھارتی فوج کا نہیں ہے

پولس تشدد کا یہ وائرل ویڈیو بھارتی فوج کا نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ٹویٹر پر 33 سیکینڈ کے ایک ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں کچھ پولس والے ایک شخص کی لاٹھی ڈنڈوں سے پٹائی کر رہے ہیں۔ صارفی پولس تشدد کے اس ویڈیو کو بھارتی فوج کا کشمیری پر تشدد کا بتا رہے ہیں۔ صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ کشمیر کی ویڈیو ہے، جس میں بھارتی فوج شہداء کے پیاروں اور فاتحہ خوانی کرنے والوں پر سر عام تشدد کر رہی ہے، یا اللہ ان کافروں کو نیست و نابود کردے آمین“۔

پولس تشدد کا یہ وائرل ویڈیو بھارتی فوج کا نہیں ہے
Courtesy: twitter@Shine_stine

مذکورہ ویڈیو سے متعلق ٹویٹر پر وائرل دیگر پوسٹ کا اسکرین شارٹ۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check / Verification

سی ڈی ایس بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے بعد سوشل میڈیا پر متعد پوسٹ شیئر کئے جا رہے ہیں۔ جن میں سے کچھ پوسٹ بھارتی فوج کی کشمیریوں پر زیادتی کا بتاکر بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔ ان دنوں ایک ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں کچھ پولس اہلکار ایک شخص کی پٹائی کر رہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “پولس تشدد کا یہ وائرل ویڈیو بھارتی فوج کا ہے، جس میں کشمیری پر لاٹھی برسائی جا رہی ہے”۔

بھارتی فوج سے منسوب وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھنے پر پتا چلا کہ جو پولس اہلکار لوگوں کی پٹائی کر رہے ہیں ان کی وردی اور اس پر لگے ٹیگ بھارتی فوج سے مختلف تھے، ساتھ ہی کچھ حجاب پوش خاتون پولس بھی ویڈیو میں نظر آرہی ہیں۔

screen shot of viral post

پھر ہم نے وائرل ویڈیو کو ٹویٹر ایڈوانس سرچ کی مدد سے سرچ کیا۔ جہاں ہمیں شمع جونیجو نامی ٹویٹر ہینڈل پر وائرل ویڈیو ملا۔ جس کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق ویڈیو پاکستان کے کراچی کا ہے۔ پولس اہلکار جن کی پٹائی کر رہے ہیں وہ پاکسان کے معروف نیوز پیپر ڈون کا فوٹوگرافر ہے۔

پھر ہم نے مذکورہ جانکاری سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ڈون نیوز ویب سائٹ پر 10 دسمبر 2021 کی ایک خبر ملی۔ جس میں صاف طور پر واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کے کراچی میں رینجرز نے ڈون وائٹ اسٹار کے فوٹوگرافر فیصل مجیب کی بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔

Courtesy: DawnNews

فیصل اور بقیہ میڈیا ملازمین جمعرات کی شام عزیز آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے منعقد پروگرام کی کوریج کر نے گئے تھے، تبھی وہاں موجود فیصل اور محبوب احمد چشتی کو رینجرز نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جسے اب بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری کے ساتھ تشدد کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی وی میزبان عامر لیاقت کی تصویر کو پاکستان کے کرنل عادل کا بتاکر کیا جا رہا شیئر

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے پولس اہلکار بھارت کے نہیں ہیں اور نا ہی کشمیری شخص کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ دراصل یہ ویڈیو پاکستان کے کراچی کے عزیز آباد کا ہے۔ جہاں ڈون وائٹ اسٹار نیوز کے فوٹوگرافر فیصل مجیب کو کوریج کے درمیان رینجرز نے مارا پیٹا تھا۔


Result:Partly False

Our Sources

Self Analysis

Twitter:(https://twitter.com/ShamaJunejo/status/1469609858555166722)

DawnNews:(https://www.dawn.com/news/1662862)


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular