Authors
بدھ کے روز نیوزی لینڈ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.1 تھی، تاہم کسی بھی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں متعدد صارفین اور میڈیا ادارے تصاویر اور ویڈیوز شیئر کررہے ہیں۔
بول نیوز نامی ایک پاکستانی ادارے نے ٹویٹر اور نیوز رپورٹ کے ساتھ نیوزی لینڈ میں زلزلے کی ایک تصویر شائع کی ہے اور تصویر کے کیپشن میں لکھا ‘نیوزی لینڈ میں 6.1 شدت کا خوفناک زلزلہ’۔
اس تصویر کو دیگر صارِفین نے بھی فیس بُک پر شیئر کیا ہے، جس کا لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact Check/ Verification
نیوزی لینڈ میں زلزلے کی اس تصویر کو ہم نے ریورس امیج سرچ کیا جہاں ہمیں متعدد رپورٹز ملیں، جن میں یہ اس تصویر کو شیئر کیا گیا ہے جس کو نیوزی لینڈ میں زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا ادارے سی بی ایس نیوز وئب سائٹ پر 13 نومبر 2016 کو شائع ایک رپورٹ میں ہمیں یہی تصویر ملی، جس کو نیوزی لینڈ میں حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ‘کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ کے قریب 7.8 شدت کا ایک شدید زلزلہ آیا، جس سے سونامی کی سرگرمیاں شروع ہوئیں’۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ‘زلزلے نے عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔ ساحلی علاقوں کے لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سونامی کی لہروں سے بچنے کے لیے اونچے مقامات کی طرف چلے جائیں’۔
نیوزی لینڈ ہیرالڈ وئب سائٹ پر بھی ہمیں اس سلسلے میں 13 نومبر 2016 کو شائع ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ 7.5 شدت کے زلزلے اور رات بھر جاری آفٹر شاکس کے بعد شہر کو معمولی سے درمیانی درجے کا نقصان پہنچا۔
اس کے علاوہ حالیہ کا بتائی جارہی نیوزی لینڈ میں زلزلے کی یہ تصویر ہمیں متعدد رپورٹس میں ملی، جو کہ 2016 میں شیئر کیے گئے ہیں۔ رپورٹس کا لنک آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کی یہ تصویر ترکی کی نہیں بلکہ شام کی ہے
Conclusion
لہذا نیوز چیکر کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ نیوزی لینڈ میں زلزلے کا بتاکر شیئر کی جارہی تصویر دراصل 2016 کی ہے، جس کو حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔
Result: Missing Context
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044