جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی...

کیا خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز؟ سچ جاننے کے لئے پڑھیں ہماری تحقیقات

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر خانہ کعبہ کے حوالے سے ویڈیو کے ساتھ ایک خبر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ دعویٰ ہے کہ خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں نماز ادا کی گئی۔ صارف نے ویڈیو کے حوالے سے مزید لکھا ہے کہ مسلمانوں کو اذان سنائی دی اور 2 رکعت نماز ادا کی گئی، امام اور مؤذن وہاں موجود تھے۔ جب خانہ کعبہ کا دروازہ کھلا تو اندر کچھ نظر نہیں آیا۔ وہاں موجود مسلمانوں کو غیب کے مسلمانوں (جنات اور فرشتوں) کے ذریعے ادا کی جانے والی نماز کو ریکارڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز کی نہیں ہے یہ ویڈیو
Courtesy:FB/gouhar.ali.904

اس ویڈیو کو فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر متعدد صارفین نے شیئر کیا ہے۔ جس کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

فیس بک پر خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز کے حوالے سے شیئر کی گئی ویڈیو کو کتنے صارفین نے پوسٹ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 1,086 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 442،810 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ جبکہ ٹویٹر پر بھی کئی صارفین نے اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔

Screen shot of Crowdtangle
Screen shot of Crowdtangle

Fact Check/Verification

خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز کے حوالے سے وائرل خبر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ول آف اللہ نامی فیس بک پیج پر ایک پوسٹ ملا۔ جس میں وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کے حوالے سے لکھا ہے کہ ،الرٹ: خانہ کعبہ میں “غیر معمولی سرگرمیوں” کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو غلط ہے۔ یہ ویڈیو رمضان المبارک کی ہے جب حرم میں آنے والے ایک مسلم رہنما کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا گیا تھا۔ کعبہ کا مقدس دروازہ کھلتے ہی لوگ پرجوش ہو گئے اور لوگ ان کی ریکارڈنگ کرنے لگے تھے۔ ایک مؤمن کی حیثیت سے کوئی اس قسم کی باتوں پر کیسے یقین کر سکتا ہے؟

نیوز چیکر نے جدہ میں مقیم سعودی میڈیا کی صحافی سمیرہ عزیز سے رابطہ کیا۔ جنہوں نے ہمیں بتایا کہ “یہ دعویٰ فرضی ہے۔ اصل میں رمضان المبارک کے دوران جب کسی ملک کے بڑے رہنما مکہ مکرمہ میں تشریف لاتے ہیں تو ان کے لئے کعبہ کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ اس لئے جب حج زائرین نے مکہ کے دروازے کھلتے ہوئے دیکھے تو انہوں نے ویڈیو بنانی شروع کر دی کیونکہ ایسے منظر شاز و نادر ہی دیکھنے کو ملتے ہیں”۔
وائرل ویڈیو کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ “اس فرضی وائرل ویڈیو میں زائرین خانہ کعبہ کے دروازے کے اندر نہیں جا سکتے تھے، لیکن انہوں نے اسے دُور سے دیکھا اور اپنی نماز ادا کرنا چھوڑ کر اس منظر کو ریکارڈ کیا. اس وائرل ویڈیو میں وہ لوگ بہت خوش دکھائی دے رہے ہیں اور بلند آواز میں قرآن اور نعت شریف پڑھ رہے ہیں۔ تاہم، ایسا کچھ نہیں تھا کہ فرشتے یا جنات نے دروازہ کھولا ہو۔ مکہ مکرمہ میں قرآن کی تلاوت اور اذان کی آوازیں سنائی دینا معمول کی بات ہے۔
بہت سارے لوگوں نے محض سوشل میڈیا پر ویوز حاصل کرنے کے لئے اس جذباتی حالات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔ لیکن یہ غلط ہے”۔ سمیرہ عزیز نے مزید کہا کہ۔”حرمین شرفین کے ٹویٹر و فیس بک اکاؤنٹ پر بھی اس کی وضاحت کی گئی ہے کہ اس وقت کئی ممالک کے وفود آئے تھے۔ جس کی وجہ سے کعبہ کا دروازہ کھلا تھا۔ یہاں یہ نوٹ کرنے والی بات ہے کہ رمضان 2 اپریل سے 2 مئی تک تھا۔ جبکہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو 13 مئی کو شوٹ کیا گیا ہے”۔

جب ہم نے حرمین شریفین کے آفیشل فیس بک پیج کو کھنگالا تو ہمیں اس حوالے سے 20 مئی 2022 کی ایک پوسٹ ملی۔ جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔ مذکورہ سبھی تحقیقات سے واضح ہو چکا کہ خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز والا دعویٰ فرضی ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز کا جو دعویٰ کیا گیا ہے وہ فرضی ہے۔ در اصل رمضان المارک میں مسلم رہنما کی آمد پر کھولے گئے خانہ کعبہ کے دروازے کی ویڈیو ہے، جب وہاں موجود زائرین نے اس خاص منظر کا ویڈیو بنایا تھا۔ جسے اب غلط دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

Result:False Context/False

Our Sources

Facebook post by Will of Allah on 20/05/2022
Facebook post by hsharifain on 20/05/2022
Newschecker Talk with Saudi Arabia Journalist Sameera aziz

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular