جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا برفیلی چادر سے ڈھکی پہاڑی کی یہ تصویر جبل اللوز علاقے...

کیا برفیلی چادر سے ڈھکی پہاڑی کی یہ تصویر جبل اللوز علاقے کی ہے؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

برفیلی چادر سے ڈھکی پہاڑی کی ایک تصویر کو سعودی عرب کے جبل اللوز علاقے میں موجود پہاڑ کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ فیس بک پر ایک صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “تبوک، سعودی عرب، جبل اللوز کے پہاڑی علاقوں ميں برفباری کے بعد موسم صاف”۔

برفیلی چادر سے ڈھکی پہاڑ کی یہ تصویر جبل اللوز کی نہیں ہے۔
Courtesy: FB/peshawarweather

Fact Check/ Verification

برفیلی چادر سے ڈھکی پہاڑ کی تصویر کو ریورس امیج سرچ کرنے کےد وران ہمیں نیوزی لینڈ گائڈ نامی فیس بک پیج پر 21 اپریل 2021 کو شیئر شدہ ہوبہو پہاڑ کی تصویر ملی۔ جس کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق ڈی زرٹ روڈ کی اس تصویر کو فوٹو گرافر ریچ اسٹیورٹ نے کلک کیا ہے۔

ہم نے گوگل پر “ریچ اسٹیورٹ فوٹوگرافی دی ڈیزرٹ روڈ ” انگلش کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں ریچ اسٹیورٹ کی ویب سائٹ، انسٹاگرام اور فیس بک پیج پر وہی تصویر ملی، جسے ان دنوں سعودی عرب میں موجود جبل اللوز کے علاقے کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔ فوٹوگرافر ریچ اسٹیور کی ویب سائٹ پر اس تصویر کو 2021 میں شائع کیا گیا تھا اور اسے نیوزی لینڈ کے ڈیزرٹ روڈ، ماؤنٹ نگوروہو کا بتایا ہے۔

Courtesy:rachstewartphotography.com

ریچ اسٹیورٹ نے پہاڑ کی تصویر کو جس لینس کی مدد سے کلک کیا تھا اس کا ذکر اپنے فیس بک پیج پر بھی کیا ہے۔ ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق ریچ اسٹیورٹ نیوز لینڈ کی ایک خاتون فوٹوگرافر ہیں اور وہ ماؤنٹ مونگونی میں مقیم ہے۔

Courtesy: FB/rachstewartnz

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں کوہ الشفا پر برف کی پُرانی تصویر کو شہرِ تبوک کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ برفیلی چادر سے ڈھکی پہاڑ کی تصویر جبل اللوز علاقے کی نہیں ہے، بلکہ نیوز لینڈ کے ڈیزرٹ روڈ، نگوروہو پہاڑ کی ہے۔

Result: False

Our Sources
Facebook post by New Zeland guid on 21 April 2021

Image published by rachstewartprints.com on 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular