جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا پی ایم مودی کی طرف سے سبھی ہندوستانیوں کو 15...

کیا پی ایم مودی کی طرف سے سبھی ہندوستانیوں کو 15 ہزار روپے ملے گا؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

ہندوستان کے وزیراعظم ان مشکل حالات میں سبھی ہندوستانیوں کو 15 ہزار روپے کی مدد کررہے ہیں۔آپ سبھی نیچے دی گئی لنک پر کلک کرکے فارم بھریں اور اپنے پندرہ ہزار روپے حاصل کریں۔

تصدیق

ان دنوں پی ایم مودی کی جانب سے امداد کی طور پر پندرہ ہزار روپے دینے کو لےکر ایک فارم کا لنک سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔جس میں لکھا ہے کہ پی ایم مودی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہرہندوستانی کو پندرہ ہزار روپے امداد کے طور پر دے رہے ہیں۔اس لنک کو متعدد یوزرس نے شیئر کیا ہے۔واضح رہے کہ ہماری ایک قاری  نے بھی اس کی سچائی جاننے کےلئے نیوزچیکر کے واہٹس ایپ نمبر پر بھیجا ہے۔

प्रवीण मिश्रा@praveenm_mishra

समझदार भक्त अब वाटसप पर ये लिंक फॉरवर्ड कर रहे हैं । भारत के प्रधान मंत्री इन कठिन परिस्थिति में सभी भारतीयों को 15 हजार रुपय की मदत कर रहे है, आप भी निचे दी गई लिंक पर क्लिक करके फॉर्म भरे और अपने 15 हजार रुपय प्राप्त करे । @iamnarendranath

https://www.narendrmodiawasyojna.in/ 

View image on Twitter

112:28 PM – Apr 14, 2020Twitter Ads info and privacySee प्रवीण मिश्रा’s other Tweets

ہماری تلاش

پی ایم مودی کا حوالہ دے کر جو ویب سائٹ وائرل ہورہا ہے اس کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحۡقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے یوآرایل کو غور سے دیکھا تواس سے صاف ظاہر ہورہا تھاکہ یہ ویب سائٹ فرضی ہے۔کیوںکہ اس ویب میں جولنک شیئر کیاگیا ہے اس میں لکھے الفاظ کی اسپیلنگ غلط ہے۔جس سے واضح ہوتا ہے کہ وائرل ویب سائٹ جعلی ہے۔اس کے باوجود ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں دکن ہیرالڈ اور ٹریبیون انڈیا نامی ویب سائٹ پر پندرہ ہزار سے متعلق والی خبریں ملیں۔جس کے مطابق  نیٹورک آف سول سوسائٹی آرگنائزیشن نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ ملک کے ہر فرد کو پندرہ ہزار روپے دیئے جائیں۔

اس کے علاوہ جب ہم نے پی آئی بی کے ویب سائٹ کو کھنگالا تو ہمیں وائرل لنک کے حوالے سے ایک ٹویٹ ملا۔جس میں پی آئی بی نے اس لنک  کو فرضی بتایا ہے۔

दावा : कठिन परिस्तिथियों के बीच, पीएम हर भारतीय को 15 हजार रुपय की मदद दे रहे हैं जिसे प्राप्त करने के लिए दिए गए लिंक पर क्लिक करके फॉर्म भरना होगा।

तथ्य :यह दावा बिलकुल झूठ है,व दिया गया लिंक फर्जी है|

कृप्या अफवाहों और जालसाज़ों से दूर रहें|

एक फॉर्म पर फेक शब्द की मोहर जिसमे दावा किया जा रहा है की पीएम मदद करने के लिए हर भारतीय को 15 हजार रुपय दे रहे हैं जिसे प्राप्त करने के लिए यह  फॉर्म भरना होगा |

7083:29 PM – Apr 14, 2020Twitter Ads info and privacy395 people are talking about this

مذکورہ تحقیقات سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے سرکاری ویب سائٹ کو کھنگالا۔جہاں ہمیں نریندرمودی ڈاٹ ان پر لوگوں کو دی جارہی سرکاری امداد کی جانکاری ملی۔جس میں ایک کروڑ سترلاکھ روپے کا غرباء کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔یہاں کہیں بھی پندرہ ہزار روپے دینے کی بات نہیں کہی گئی ہے۔البتہ دیگر امدادی فنڈ کا ذکرضرور کیا گیا ہے۔جس کی مقدار پندرہ ہزار سے کم ہے۔اس کے علاوہ پی آئی بی کے ویب سائٹ پر بھی ایک کروڑ سترہ لاکھ کا ذکر کیاگیا ہے۔لیکن پندرہ ہزار کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔اب یہ واضح ہوتا ہے کہ وائرل ویب سائٹ کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ بالکل غلط ہے۔

https://www.narendramodi.in/finance-minister-announces-rs-1-70-lakh-crore-relief-package-under-pradhan-mantri-garib-kalyan-yojana-for-the-poor-to-help-them-fight-the-battle-against-corona-virus-548981

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ بھارت سرکار کی جانب سے کسی بھی شخص کو پندرہ ہزار روپے دینے کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے اور ناہی کسی بھی طرح کا فارم جاری کیا ہے۔اس لئے ہماری تحقیق میں پندرہ ہزار روپے والا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوتا ہے۔ساتھ ہی جس ویب سائٹ پر فارم بھرنے کو کہا جارہا ہے وہ بھی فرضی ہے۔

ٹولس کا استعمال

کیورڈ سرچ

ٹویٹر اورفیس بک ایڈوانس سرچ

نتائج:گمراہ کن

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے  نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular