Crime
کیا دہلی میں پاکستانی ہیکرز نے ہیئر سیلون کے سائن بورڈ پر لکھا متنازعہ نعرہ؟ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں
Claim
دہلی میں ہیئر سیلون کے سائن بورڈ پر پاکستانی ہیکرز نے لکھا ''پاکستان زندہ باد'' کے نعرے۔
Fact
یہ ویڈیو دہلی نہیں بلکہ گوا کے باگا علاقے کی ہے۔ پولس نے دکان کے ملازمین کو گرفتار کرلیا ہے۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی ہینڈلز کی جانب سے ایک ویڈیو تیزی سے شیئر کی جا رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہلی میں ایک بھارتی سیاستدان کے ہیئر سیلون کے ایل ای ڈی سائن بورڈ کو پاکستانی ہیکرز نے ہیک کر کے اس پر متنازعہ نعرہ ”پاکستان زندہ باد” لکھ دیا۔ صارفین نے اسے ایک زبردست سائبر دھچکا قرار دیا اور بتایا کہ اس سے عوام میں خوف و ہراس پھیلا ہے۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check / Verification
ابتدائی تلاش کے دوران ہمیں پروڈینٹ میڈیا نامی فیس بک پیج پر یہی ویڈیو ملی، تاہم وہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ واقعہ دہلی کا نہیں بلکہ گوا کے باگا علاقے کا ہے۔ پیج کے مطابق مقامی ‘ریوائیو ہیئر کٹنگ سیلون” کے ایل ای ڈی بورڈز پر متنازعہ نعرہ ”پاکستان زندہ باد” نمودار ہوا تھا، جس کے بعد مقامی پولس نے کارروائی بھی کی تھی۔

مزید تلاش میں ٹائمز آف انڈیا کی 6 نومبر 2025 کو شائع ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق شمالی گوا کی ساحلی پٹی پر واقع دو دکانوں کے مالکان کو گرفتار کیا گیا، جن کے ایل ای ڈی سائن بورڈز پر ”پاکستان زندہ باد” کے نعرے دکھائی دیے تھے۔ گرفتار شدگان کی شناخت محمد فرمان اور محمد شاویز (اتر پردیش) اور نوشاد و راکیش داس(دہلی) کے طور پر کی گئی ہے۔ ان سبھی کا تعلق ریوائیو ہیئر کٹنگ سیلون سے ہے، جس کے سائن بورڈ پر متنازعہ نعرہ ظاہر ہوا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بورڈز بغیر اجازت لگائے گئے تھے۔

پولس ذرائع کے مطابق ابتدائی جانچ میں یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ایسے سائن بورڈز چینی ایپس یا انٹرنیٹ کنیکشن کے ذریعے کنٹرول کئے جا سکتے ہیں، تاہم معاملے کی مکمل تفتیش جاری ہے۔
5 نومبر 2025 کو ہیرالڈ گوا نیوز نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت نے ‘پاکستان زندہ باد’ ایل ای ڈی ڈسپلے کی سخت مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ”یہ سائن بورڈ بغیر اجازت لگائے گئے تھے، پولس نے فوری کارروائی کی ہے اور مکمل تحقیق جاری ہے۔” البتہ انٹرنیٹ پر ہمیں ایسی کوئی میڈیا رپورٹ موصول نہیں ہوئی، جس سے یہ ثابت ہو کہ اس معاملے کا تعلق پاکستانی ہیکرس سے ہے۔


پروڈینٹ میڈیا کے یوٹیوب چینل پر وزیر اعلیٰ پرمود کا ویڈیو بیان بھی واضح طور پر موجود ہے، جہاں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ”اس طرح کے واقعات برداشت نہیں کئے جائیں گے۔”
یہ بھی پڑھیں: کیا بھارتی فوج نے “غیر ہندو فوجیوں” کو برطرف کرنے کا اعلان کیا؟
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیق سے یہ واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو دہلی کی نہیں بلکہ گوا کے باگا علاقےمیں موجود ریوائیو ہیئر کٹنگ سیلون کی ہے، جس کے سائن بورڈ پر متنازعہ نعرے نظر آئے تھے۔
FAQ
سوال1: کیا دہلی میں پاکستانی ہیکرز نے واقعی ہیئر سیلون کے سائن بورڈ پر “پاکستان زندہ باد” لکھ دیا؟
جواب: نہیں، وائرل ویڈیو دہلی کی نہیں بلکہ گوا کے باگا علاقے کی ہے۔ پولس نے واقعے سے جڑے دکان مالکان کو گرفتار کیا ہے۔
سوال2: واقعہ کب اور کہاں پیش آیا؟
جواب: یہ واقعہ نومبر 2025 میں گوا کے باگا اور ارپورہ علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک سیلون کے ایل ای ڈی بورڈ پر متنازعہ نعرے ظاہر ہوئے۔
سوال3: پولس اور حکومت کی کاروائی کیا رہی؟
پولس نے دو دکان مالکان کو گرفتار کیا۔ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مکمل تحقیق کا حکم دیا ہے۔
سوال4: اس ویڈیو میں دکھایا گیا منظر کیوں وائرل ہوا؟
جواب: چونکہ ویڈیو میں “پاکستان زندہ باد” جیسے الفاظ ظاہر ہو رہے تھے، کچھ صارفین نے اسے دہلی اور پاکستانی ہیکرز سے جوڑ کر غلط دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا۔
Our Sources
Facebook post by Prudent Media on 05 Nov 2025
Reports published by The Times of India and Herald Goa on 05, 06 Nov 2025
Goa CM byte on YouTube channel Prudent Media on 05 Nov 2025