Authors
جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات کا بِگُل جوں جوں قریب آرہا ہے، افواہوں کا بازار اتنا ہی گرم ہورہا ہے۔ سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے ایک خبر گردش کررہی ہے کہ جموں و کشمیر یوٹی میں سرپنچ کی تعلیمی قابلیت کم از کم بارھویں پاس ہونی چایئے۔
ایک صارف نے لکھا ہے کہ ایک سرپنچ ہونا چایئے پڑھا لکھا۔ جموں و کشمیر یوٹی میں سرپنچ کی تعلیمی قابلیت کے حوالے سے کشمیر کراون کی رپورٹ’۔
اسی طرح سے متعدد فیس بُک پیج، سوشل میڈیا صارفین پوسٹ شیئر کیے ہیں۔ جن کا لنک آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ میڈیا اداروں نے اس حوالے سے رپورٹز شائع کی ہے ہیں۔
نیوز18 ہندی نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں دیگر لوازمات کے ساتھ ساتھ سرپنچ کے لیے تعلیمی قابلیت کو کم سے کم بارھیوں پاس قرار دیا گیا ہے۔
دیگر رپورٹز کا لنک آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact Check/Verification
نیوز چیکر نے اس حوالے سے سچائی جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے کوئی نوٹیفیکیشن کیا ہے۔ ہم نے جموں و کشمیر کے چیف الیکشن افسر کی ویب سائٹ پر اس طرح کی تازہ نوٹیفیکیشن ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن ہمیں اس حوالے سے کوئی تازہ دستاویز برآمد نہیں ہوئے۔ سرچ کے دوران ہمیں 27 مارچ 2011 کا ایک نوٹیفیکیشن ملا، جس میں سرپنچ امیدوار کے لیے قابلیت اور اہلیت کے حوالے سے لکھا گیا ہے۔ لیکن اس میں کہیں بھی تعلیمی قابلیت کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
جو آپ نیچے دیئے گئے نوٹیفیکیشن میں واضع دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے بعد ہم نے متعلقہ محکمہ دیہات سدھار کے ڈائریکٹر امام الدین سے رابطہ کیا اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی انتظامیہ نے اس حوالے سے قوانین میں ترمیم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ نے نہ تو اس سلسلے میں کوئی نوٹیفیکشن جاری کیا ہے اور نہ ہی کرسکتی ہے۔
انہوں نے نیوز چیکر کو بتایا ‘مقامی انتظامیہ اس معاملے میں کوئی اختیار نہیں رکھتی ہے۔ اس کے لیے مرکزی وزیر داخلہ کے احکامات کی ضرورت ہوتی ہے یا مرکزی حکومت اگر اس حوالے سے قواعط و ضوابط میں کوئی کوئی ترمیم کرتی ہے۔ تو اس کے بعد ہی اس طرح کا کوئی فیصلہ جموں و کشمیر یوٹی میں لاگو ہوسکتا ہے’۔
Conclusion
یہاں نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ بات صاف ہوگئی کہ جموں و کشمیر میں سرپنچ کی تعلیمی قابلیت کے حوالے سے گردش کررہی خبریں بے بنیاد ہیں۔ حکام کی جانب سے اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
Result: False
Our Sources
Notification by jkceo.nic.in
Personal conversation with Director Rural Development
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044