Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
بہار میں اے آئی ایم آئی ایم پارٹی چھوڑنے والے رکن اسمبلی کے لئے ووٹ مانگنے آئے سرپنچ کو گاؤں والوں نے پیٹا۔
نہیں، یہ ویڈیو آسام کے ڈوبوکا میں گرام پنچایت میٹنگ کے دوران ہوئی جھڑپ کی ہے۔
بہار اسمبلی انتخابات 2025 کو لے کر سیمانچل میں سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ گزشتہ دنوں محمد اظہار اصفی کو کچھ لوگوں نے جیت کے بعد پارٹی بدلنے کے باعث مخالفت کا نشانہ بنایا تھا۔ اسی تناظر میں ایک اور ویڈیو اے آئی ایم آئی ایم پارٹی چھوڑنے والے ایم ایل اے سے منسوب کر کے شیئر کی جا رہی ہے۔ ویڈیو میں نظر آ رہے افراد پلاسٹک کی کرسیوں سے ایک دوسرے پر حملہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ ہندی زبان کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بہار میں اے آئی ایم آئی ایم کے ایک بھگوڑے رکن اسمبلی کے لئے سرپنچ جی ووٹ مانگنے آئے تھے، لوگوں نے ان کی پٹائی کر دی۔ لوگوں نے صاف صاف کہا- آگے اے آئی ایم آئی ایم سے گٹھبندھن نہیں، تو کوئی ووٹ نہیں”۔

اس ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ فیس بک پر بھی خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
بہار میں اے آئی ایم آئی ایم سے جیت کے بعد آر جے ڈی میں شامل ہوئے ایم ایل اے کے لئے ووٹ مانگنے آئے سرپنچ کی گاؤں والوں کی جانب سے کی گئی پٹائی کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے چند فریم کو سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو انڈیا ٹوڈے این ای کے یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جسے 4 اگست 2025 کو شائع کیا گیا تھا۔ جسے آسام کے ڈوبوکا میں ایک گرام پنچایت کی میٹنگ کے پر تشدد ہو جانے کا بتایا گیا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں انڈیا ٹوڈے این ای کی ویب سائٹ پر بھی اس حوالے سے 4 اگست 2025 کو شائع شدہ ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ آسام کے ڈوبوکا کے جمونا گاؤں میں پیش آیا تھا۔ جہاں مقامی انتظامیہ نے نو منتخب پنچایت نمائندوں کو مختلف فلاحی اسکیموں کے نفاذ پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے خصوصی گرام سبھا منعقد کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس میٹنگ کے دوران منتخب شدہ نمائندے کے رشتے دار و مقامی باشندوں کے مابین جھگڑا ہو تھا، جس میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں نیوز ڈیلی 24 نامی ایکس ہینڈل پر اسی وائرل ویڈیو کے ساتھ ایک پوسٹ ملا۔ جس میں آسامی زبان کے ساتھ کیپشن موجود تھا، جس کا ترجمہ تھا ڈوبوکا کے جمونا گاؤں پنچایت میں میٹنگ کے دوران پر تشدد جھڑپ ہو گئی۔ اس جھڑپ میں یعقوب علی نامی شخص کو کرسیوں سے پیٹا گیا۔
اس کے علاوہ ہمیں آسامی نیوز چینل ڈی اے نیوز پلس کے یوٹیوب چینل پر بھی اسی وائرل ویڈیو سے متعلق ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ یہاں بھی اس ویڈیو کو آسام کے ڈوبوکا کے جمونا گرام پنچایت کا بتایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمان دکاندار پر ہندو انتہا پسندوں کے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو میں نہیں ہے کوئی فرقہ وارانہ رنگ
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ بہار میں اے آئی ایم آئی ایم پارٹی چھوڑنے والے رکن اسمبلی کے لئے ووٹ مانگنے آئے سرپنچ کی گاؤں والوں کی جانب سے کی گئی پٹائی کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو دراصل آسام میں ایک گرام پنچایت کی میٹینگ کے دوران دو گروپوں کے مابین ہوئی جھڑپ کی ہے۔
Our Sources
Video published by YouTube channel India Today NE on 04 Aug 2025
Report published by India Today NE on 04 Aug 2025
X post by News Daily 24 on 04 Aug 2025
Video published by YouTube channel DA News Plus on 04 Aug 2025
Mohammed Zakariya
November 13, 2025
Mohammed Zakariya
November 12, 2025
Mohammed Zakariya
November 3, 2025