جمعہ, اپریل 19, 2024
جمعہ, اپریل 19, 2024

ہومFact Checkافغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ بتاکر گمراہ کن دعوے کے ساتھ...

افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ بتاکر گمراہ کن دعوے کے ساتھ تصویر کی جارہی شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ٹویٹر اور فیس بک پر برقعہ پوش خواتین کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “یہ تصویر 33 سالہ افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ ہے، شمسیہ کابل یونیورسٹی کی استاد بھی ہیں۔

افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ بتاکر شیئر کی گئی تصویر کا اسکرین شارٹ
افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ بتاکر شیئر کی گئی تصویر کا اسکرین شارٹ

افغانستان میں طالبانی حکومت آنے کے بعد خواتین کے حوالے سے طرح طرح کا پروپیگینڈا سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ وہیں کچھ میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان نے خواتین کے امور سے متعلق وزارت کو بند کردیا ہے، ساتھ ہی خاتون ملازمین کے آفس جانے پر روک بھی لگا دی گئی ہے۔

دوسری جانب ان دنوں سوشل میڈیا پر برقعہ پوش خاتون کی تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “یہ آرٹ 33 سالہ افغانی مصور شمسیہ حسنی کا ہے، جو گرافٹی آرٹسٹ اور کابل یونیورسٹی میں استاد ہیں۔ اسے شیئر کر کے تمام افغان خواتین کو آواز بخشیں”۔ بتادوں کہ اس تصویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ بھارت کے کئی سیاسی و غیر سیاسی صارفین نے بھی اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔

Fact Check/Verification

افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کے نام سے وائرل برقعہ پوش خاتون کی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کلیوس اور آٹیلامارٹنس نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس کے مطابق اس تصویر کو امریکی تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم نے 2018 میں رپورٹ میگزین کے لئے بنایا تھا۔

تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم نے اپنا نظریہ بدلیں، شدت پسند اور فاسیزم لوگوں پر سوال اٹھایا تھا۔ اگر ہم اصل تصویر سے وائرل تصویر کا موازنہ کرتے ہیں تو اصل تصویر میں خاتون اپنے ہاتھوں میں ایک میگزین پکڑے ہوئی ہے،جس پر رپورٹر لکھا ہوا ہے، جبکہ وائرل تصویر میں لڑکی لال رنگ کی کتاب پکڑے ہوئے نظر آ رہی ہے۔

دونوں تصاویر کا فوٹو شاپ کی مدد سے موازنہ کیا گیا ہے۔ جس سے آپ با آسانی دونوں میں تفریق کر سکتے ہیں۔

پھر ہم نے شمسیہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں وائرل تصویر سے متعلق ایک پوسٹ ملا۔ جس میں شمسیہ حسانی نےلکھا ہے “مجھے پتا ہے کہ آپ سبھی لوگ میرے آرٹ کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، لیکن یہ آرٹ میں نے نہیں بنایا ہے۔سبھی آرٹسٹ کی عزت کریں اور انہیں ان کے کام کا کریڈٹ دیں”۔

بتادوں کہ شمسیہ حسنی افغانستان کی ایک گرافٹی آرٹسٹ ہیں۔ اب تک وہ افغانستان اور وہاں کی خواتین پر طالبانی ظلم و ستم سے متعلق کئی آرٹ بنا چکی ہیں۔جسے دنیا نے کافی سراہا ہے۔شمسیہ افغانستان کی پہلی خاتون گرافٹی آرٹسٹ ہیں۔ ان کے آرٹ کو آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ برقعہ پوش خواتین کی تصویر افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ نہیں ہے۔ بلکہ اس کا تعلق امریکی تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم سے ہے۔ اس تصویر کو کلک کرنے والے فوٹوگرافر کا نام جسے اب غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Result : Manipulated Media


Our Sources

Clios

twitter


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular