Wednesday, April 16, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: دمشق کے اموی اسکوائر پر حملے کی تقریباً 11 برس پرانی ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
Dec 10, 2024
banner_image

Claim

میڈیا رپورٹ کے مطابق شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ باغیوں نے صرف 11 دنوں کی پیش قدمی کے بعد 8 دسمبر کو دمشق کا کنٹرول سنبھال لیا۔ اب اسی تناظر میں ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے، جس میں عمارتوں کے درمیان سے دھواں نکلتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو شام کے دارالحکومت دمشق میں بشار الاسد حکومت کے ٹیلی ویژن کی عمارت کو حال ہی میں نشانہ بنائے جانے کا ہے۔

شام کے دارالحکومت دمشق میں بشارالاسد حکومت کے ٹیلی ویژن کی عمارت کو حال ہی میں نشانہ بنائے جانے کا ہے۔
Courtesy: X@__alaskri

Fact

ہم نے وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں مارچ 2013 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو شام نٹورکس، آئی دمشق اور اے این اے پریس نامی یوٹیوب چینلوں پر موصول ہوئی۔ ان سبھی چینلوں کے مطابق شام کے یہ منظر دمشق کے اموی اسکوائر کے دمشقی تلوار کے مجسمے کے قریب 25 مارچ 2013 کو گرنے والے مارٹر شیل کے دھویں کا ہے۔ اس حوالے سے سرکاری رپورٹ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

فرانس24 نامی نیوز ویب سائٹ کے مطابق اس وقت کے اپوزیشن نے ایک بہت ہی اہم لوکیشن اموی چوک پر درجنوں مارٹر گولے داغے تھے۔ اسی چوراہے کے قریب آرمی ہیڈکوارٹر اور سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت واقع ہے۔ یہ اس وقت ہونے والی شدید ترین لڑائیوں میں سے ایک تھی۔

Courtesy: YouTube/ ANA Press

یہ بھی پڑھیں: صیدنایا جیل کی نہیں ہے یہ ویڈیو اور تصویر، پوری حقیقت یہاں پڑھیں

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو دمشق میں بشار الاسد حکومت کے ٹیلی ویژن کی عمارت پر کئے گئے حالیہ حملے کی نہیں ہے بلکہ 2013 میں دمشق کے اموی اسکوائر کے قریب گرنے والے مارٹر شیل کے دھماکے کے بعد نکلنے والے دھویں کا ہے۔

Result: Missing Context

Sources
Video published by EyeDamascus, ANA Press and ShaamNetwork S.N.N on March 2013
Reports published by syrianmemory.org and France24 on 2013


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,795

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔