Authors
Claim
میڈیا رپورٹ کے مطابق شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ باغیوں نے صرف 11 دنوں کی پیش قدمی کے بعد 8 دسمبر کو دمشق کا کنٹرول سنبھال لیا۔ اب اسی تناظر میں ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے، جس میں عمارتوں کے درمیان سے دھواں نکلتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو شام کے دارالحکومت دمشق میں بشار الاسد حکومت کے ٹیلی ویژن کی عمارت کو حال ہی میں نشانہ بنائے جانے کا ہے۔
Fact
ہم نے وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں مارچ 2013 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو شام نٹورکس، آئی دمشق اور اے این اے پریس نامی یوٹیوب چینلوں پر موصول ہوئی۔ ان سبھی چینلوں کے مطابق شام کے یہ منظر دمشق کے اموی اسکوائر کے دمشقی تلوار کے مجسمے کے قریب 25 مارچ 2013 کو گرنے والے مارٹر شیل کے دھویں کا ہے۔ اس حوالے سے سرکاری رپورٹ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
فرانس24 نامی نیوز ویب سائٹ کے مطابق اس وقت کے اپوزیشن نے ایک بہت ہی اہم لوکیشن اموی چوک پر درجنوں مارٹر گولے داغے تھے۔ اسی چوراہے کے قریب آرمی ہیڈکوارٹر اور سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت واقع ہے۔ یہ اس وقت ہونے والی شدید ترین لڑائیوں میں سے ایک تھی۔
یہ بھی پڑھیں: صیدنایا جیل کی نہیں ہے یہ ویڈیو اور تصویر، پوری حقیقت یہاں پڑھیں
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو دمشق میں بشار الاسد حکومت کے ٹیلی ویژن کی عمارت پر کئے گئے حالیہ حملے کی نہیں ہے بلکہ 2013 میں دمشق کے اموی اسکوائر کے قریب گرنے والے مارٹر شیل کے دھماکے کے بعد نکلنے والے دھویں کا ہے۔
Result: Missing Context
Sources
Video published by EyeDamascus, ANA Press and ShaamNetwork S.N.N on March 2013
Reports published by syrianmemory.org and France24 on 2013
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔