Authors
Claim
یہ تصویر یمن پر ہونے والے اسرائیل کے حالیہ فضائی حملے کی ہے۔
Fact
نہیں، تصویر 9 برس پرانی ہے اور اس کا تعلق یمن پر ہوئے حالیہ اسرائیلی حملے سے نہیں ہے۔
وائس آف امریکہ اردو کی 27 دسمبر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 26 دسمبر کو اسرائیل نے یمن کے صنعا ایئرپورٹ سمیت کئی مقامات پر بمباری کیا، اس حملے میں 6 افراد کی اموات ہوئی ہے، رپورٹ میں چالیس افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع دی گئی ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایئرپورٹ کے رن وے پر طیارے کے گرد تیز دھواں نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر یمن پر حالیہ اسرئیلی حکومت کی جانب سے کئے گئے فضائی حملے کی ہے۔
تصویر کے ساتھ ایکس صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “یمن پر صہیونی حکومت کا فضائی حملہ، 5 شہید، اقوام متحدہ کے اہلکار سمیت 17 زخمی”۔
Fact Check/ Verification
سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 28 اپریل 2015 کو سعودی نیوز نامی ایکس ہینڈل پر عربی کیپشن کے ساتھ ہوبہو تصویر موصول ہوئی۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ تصویر یمن کی راجدھانی صنعا کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کے رن وے کی ہے۔ جہاں سعودی زیر قیادت عرب اتحادی افواج نے فضائی حملہ کیا تھا۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں 28 اپریل 2015 کو مذکورہ وائرل تصویر کے ساتھ شائع الجزیرہ مباشر کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق یہ مناظر صنعا میں حوثی باغیوں کے کنٹرول والے ہوائی اڈے کے رن وے کو سعودی زیرقیادت اتحادی طیاروں کی جانب سے تباہ کئے جانے کا ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ یہ تصویر یمن پر اسرائیل کے حالیہ فضائی حملے کی نہیں ہے بلکہ 2015 میں یمن کے صنعا میں سعودی زیر قیادت عرب اتحادی افواج کی جانب سے کئے گئے فضائی حملے کی ہے۔
Result: Partly False
Sources
X post by @SaudiNews50 on 28 April 2015
Report published by Aljazeeramubasher on 28 April 2015
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔