منگل, نومبر 5, 2024
منگل, نومبر 5, 2024

ہومFact CheckFact Check: مولانا طارق جمیل کے رونے کی وائرل ویڈیو عمران خان...

Fact Check: مولانا طارق جمیل کے رونے کی وائرل ویڈیو عمران خان کی گرفتاری کے بعد کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر مولانا طارق جمیل کی روتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد مولانا طارق جمیل کے رونے کی ہے۔

مولانا طارق جمیل کی روتے ہوئے وائرل ویڈیو 8 سال پرانی ہے۔
Courtesy: Twitter @Hooria_jani

Fact

طارق جمیل کی رونے والی وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں شہزاد الاسلام ملّا نام کے یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو کا طویل ورژن ملا۔ اس ویڈیو کو چینل پر 30 مئی 2016 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ 13 منٹ 25 سکینڈ کے بعد اس ویڈیو میں وائرل ویڈیو جیسے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو اور اس کے ڈسکرپشن میں دی گئی معلومات کے مطابق مولانا طارق جمیل کی یہ ویڈیو “حقیقی عزت اور اصل کامیابی” کے موضوع پر رمضان کی ستائیسویں شب اور 1 جولائی 2015 کو پاکستان کے فیصل آباد عائشہ مسجد میں کی گئی دعاء کی ہے۔

Courtesy: YouTube/ Sazedul Islam Mollah
Courtesy: YouTube/ Sazedul Islam Mollah

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ مولانا طارق جمیل کی روتے ہوئے وائرل ویڈیو کم از کم 8 سال پرانی ہے، اس کا حالیہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Result: False

Our Sources
Video Uploaded on Youtube Channel ‘Sazedul Islam Mollah‘ in 2016


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular