Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر بیت المقدس اور ایک فوجی خاتون کی تصویر ان دنوں خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں یوزرس کا دعویٰ ہے کہ تصویر میں نظر آرہی خاتون اسرائیلی فوج کا حصہ ہے۔ جنہوں نے مسجد الاقصیٰ میں نماز ادا کر رہے مسلمانوں پر حملہ کیا تھا۔ اب اس خاتون نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ اس حوالے سے وائرل پوسٹ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
کراؤڈ ٹینگل پر ہم نے جب بیت المقدس کے اندر نمازیوں پر حملہ کرنے والی فوجی خاتون کے حوالے سے کیورڈ سرچ کیا تو پتا چلا کہ پچھلے 7 دنوں میں 91,761 فیس بک یوزرس اس موضوع پر تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود یے۔
Fact Check / Verification
فوجی خاتون کے حوالے سے کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں وہاں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔
پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں فیس بک پر 27 اپریل 2021 کو اپلوڈ شدہ وائرل تصویر ملی۔ جس میں ہیبرو زبان میں کچھ لکھا تھا۔ ترجمے والے آپشن پر کلک کرنے کے باوجود یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آخر تصویر کے کیپشن میں لکھا کیا ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں اسرائیل ڈیفنس فورسیز نامی آفیشل فیس بک پیج پر بھی وائرل تصویر ملی۔ جس کے ساتھ یہ جانکاری دی گئی ہے کہ”میری پیدائش کی جگہ اب آپریشنل علاقہ بنا ہوا ہے جس کی حفاظت کرنا میری ذمہ داری ہے۔ ایک آئی ڈی ٰایف سپاہی ہونے کے ناطے مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں وہی ہوں جو اسرائیل کے لئے خطرہ بننے والی کسی بھی چیز کی شناخت کرتی ہوں”۔
بتا دوں کہ اس لڑکی کا نام “سرجینٹ آدی ازولائی” ہے، یہ ایک فلڈ اوبزرور ہیں جو اپنے پیدائشی مقام کے نزدیک گولن ہائٹس میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں آئی ڈی ایف کے آفیشل انسٹاگرام پر بھی اس لڑکی کے حوالے سے مذکورہ جانکاری دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی تین بڑی مساجد کہاں اور کس ممالک میں ہے؟ پڑھیئے ہماری تحقیق
کیا سچ میں وائرل تصویر میں نظر آرہی لڑکی بیت المقدس میں مسلمانوں پر حملہ کی تھی؟
سرچ کے دوران ہمیں انڈیا ٹوڈے کا فیکٹ چیک ملا۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ انڈیا ٹوڈے نے آئی ڈی ایف کے نمائندے سے فوجی خاتون کے حوالے سے بات چیت کی تو انہوں نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ تصویر میں نظر آرہی فوجی لڑکی نے اسلام قبول نہیں کیا ہے، بلکہ وہ ایک یہودی لڑکی ہے اور وہ بیت المقدس میں ہوئے حملے کا حصہ بھی نہیں تھی۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر میں نظر آرہی فوجی خاتون کا نام سرجینٹ آدی ازولائی ہے اور وہ یہودی مذہب سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہوں نے اسلام قبول نہیں کیا ہے۔ سرجینٹ آدی ازولائی آئی ڈی ایف کا حصہ ہیں۔
Result: False
Our Source
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.