Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
چھ لڑکوں نے جھارکھنڈ کی لڑکی کی عصمت دری کے بعد اسے قتل کر جھاڑیوں میں پھینک دیا۔
وائرل کلپ آسامی فلم لوجیگ کی شوٹنگ کے دوران کی ہے۔
سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام پر مبینہ طور پر جھارکھنڈ کی لڑکی کی جنگل میں ملی لاش کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ ویڈیو میں کچھ پولس اہلکار زخمی خاتون کے اردگرد کھڑے ہیں اور جانچ کر رہے ہیں کہ آیا وہ سانس لے رہی ہے یا نہیں، پاس ہی کچھ اور لوگ کھڑے بھی نظر آرہے ہیں۔
ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ چھ لڑکوں نے جھارکھنڈ کی اس خاتون کی عصمت دری کی اور پھر اسے قتل کر جھاڑیوں میں پھینک دیا۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
جھارکھنڈ کی لڑکی کا عصمت دری کے بعد قتل کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے ویڈیو کے چند فریموں کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 14 مئی 2025 کو شیئر شدہ انسٹاگرام پوسٹ ملا۔ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ آنے والی فلم “لوجیگ” کی شوٹنگ کی ویڈیو ہے”۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں اسی کپڑے میں ملبوس لڑکی کی ایک دیگر ویڈیو چاند راج میوزک کے انسٹاگرام پیج پر ملی۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں ‘ایمونی کمان’ اور ہیش ٹیگ ‘لوجیگ’ کا استعمال کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں لڑکی کو اٹھاکر لے جاتے ہوئے پولس آخر میں رک جاتے ہیں، بعد میں پولس کی وردی میں ملبوس خاتون مسکراتے ہوئے بھی نظر آ رہی ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی فلم کی شوٹنگ چل رہی ہے۔ اس پروفائل پر لوجیگ فلم کے اداکار و شوٹنگ کی دیگر ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ اس پروفائل پر موجود معلومات کے مطابق یہ میوزک ویڈیوز و فوٹوگافی جیسے کام کرتے ہیں۔

ساتھ ہی ہم نے گوگل پر ایمونی کمان کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ایمونی کمان نامی آسامی اداکارہ کا آفیشل انسٹاگرام پیج ملا۔ اس اداکارہ کا فیس بک و یوٹیوب ہینڈل بھی ملا۔
ساتھ ہی اتر آو نامی فیس بک پروفائل پر 14 مئی کو اپلوڈ شدہ ایک اور ویڈیو ملی، جس میں جھاڑیوں کے درمیان سے لڑکی کو اٹھا کر پولس والے لے جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں بھی ‘ایمونی کمان’ لکھا ہوا تھا۔
اس کے علاوہ کرائیباری آؤ نامی یوٹیوب چینل پر 13 مئی 2025 کو اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو ملی۔ اس میں لوجیگ’ فلم کی تقریب کا ویلاگ ملا۔ اس ویڈیو میں 6 بج کر 12 سیکنڈ پر ‘لوجیگ’ نامی فلم کا پوسٹر بھی دیکھا’ جا سکتا ہے۔
بیراز پیگو نامی انسٹاگرام پر وائرل ویڈیو میں نظر آ رہی لڑکی کی ہی ایک دوسری ویڈیو ملی۔ جس میں وہ ایمبولینس کے اندر لیٹی ہے اور اپنے آکسیجن ماسک و بالوں کو خود ہی صحیح کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے “لوجیگ مووی شوٹنگ”۔

یہ بھی پڑھیں: وقف بچاؤ، دستور بچاؤ کانفرنس میں شامل ہونے کے لئے پٹنہ ریلوے اسٹیشن پہنچی بھیڑ کی نہیں ہے یہ ویڈیو
لہٰذا ہماری تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ ایک فلم کی شوٹنگ کی ویڈیو کو جھارکھنڈ کی لڑکی کا عصمت دری کے بعد قتل کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔
Sources
Instagram posts by __prodip__panging__, chand_raj_music and biraz_pegu on May 2025
YouTube video uploaded by Karaibari Aao on May 2025
Mohammed Zakariya
February 12, 2025
Mohammed Zakariya
February 3, 2025
Mohammed Zakariya
January 3, 2025