Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
دو سو سالوں تک ہمیں غلام بنانے والے برطانیہ کی سرزمین پر ٥٣ ممالک کے درمیان ہوئی میٹنگ کے صدور میں نریندر مودی اعلیٰ صدر تھے-اس منظر پر ہر ہندوستانی کو فخر ہونا چاہئے۔
تصدیق
سوشل میڈیا پر گزشتہ کچھ دنوں سے بیرون ممالک کے لیڈروں کے ساتھ والی پی ایم مودی کی ایک تصویر خوب گردش کررہی ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ پی ایم مودی نے برطانیہ کی ایک میٹنگ میں ترپن ممالک کے صدروں کے شرکت کئے تھے۔جس کے اعلیٰ صدر وزیراعظم مودی تھے۔یہ بھی دعویٰ کیا جارہاہے کہ دوسوسالوں تک برطانیہ نے ہمیں غلام بناکر رکھا تھا۔لیکن آج وہاں نریندرمودی اعلیٰ مقام پر ہیں۔اس تصویر کو شیئرچیٹ سمیت دیگر سوشل میڈیا ہینڈلس پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔
ہماری کھوج
سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی تصویر کو جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو پتا چلا اس تصویر کو ایک سال پہلے بھی اسی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا تھا۔جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
बढते भारत की बढती ताकत pic.twitter.com/qMvjN9TgYi
— chhotelal1987@gmail.com (@chhotelal1987) June 28, 2019
اوپر ملی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے وائرل تصویر کے کیپشن والے حصے کو الگ کرکے گروپ تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں د فائیننس ایکسپریس سمیت کئی نیوزویب سائٹ پر اس حوالے سے خبریں ملیں۔جس میں حال کے دنوں میں وائرل ہورہی تصویر موجود تھی۔پھر ہم نے ان خبروں کو پڑھا تو پتا چلا یہ تصویر اس وقت کی ہے جب پی ایم مودی نے سوئٹزرلینڈ میں منعقدہ ڈبلوای ایف کی میٹنگ میں شرکت کی تھی اور وہاں انہوں نے عالمی سی ای او سے ملاقات کی تھی۔یہاں واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر برطانیہ کی نہیں ہے بلکہ سوئٹزرلینڈ کی ہے۔
مذکورہ بالا ریسرچ سے صاف ہوچکا کہ وائرل تصویر سوئٹزرلینڈ کی ہے۔اس کے باوجود اپنی تحقیق کو جاری رکھتے ہوئے ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں سرکاری ویب سائٹ پی آئی بی پر وائرل تصویر کا اصل ورجن ملا۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “وزیراعظم جناب نریندر مودی، 23جنوری 2018 کو داؤس میں منعقدہ بین الاقوامی کاروباری کونسل تقریب کے دوران سرکردہ عالمی سی ای او حضرات کے ساتھ گفت وشنید کرتے ہوئے” ان سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ پی ایم مودی کی یہ تصویر برطانیہ کی نہیں ہے۔بلکہ داؤس کی ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر میں کیا دعویٰ فرضی ہے۔پی ایم مودی کی یہ تصویر دوسال پرانی ہے۔جس میں انہوں نے داؤس میں منعقدہ بین الاقوامی کاروباری کونسل تقریب میں شرکت کے دوران عالمی سی ای او سے ملاقات کی تھی۔ناکہ برطانیہ میں ترپن صدروں کے اعلیٰ صدر بنے تھے۔
ٹولس کا استعمال
گوگل کیورڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
ٹیوٹرایڈیوانس سرچ
نتائج:جھوٹادعویٰ(پرانی تصویر)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.