Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر 2 منٹ 21 سیکینڈ کے ایک ویڈیو کو چین کے بیجنگ ایئرپورٹ میں آئے سیلاب کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں متعدد کار اور ہیلی کاپٹر پانی میں بہتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
ان دنوں چین میں بارش اور سیلاب کا قہر برپا ہے۔ اس وجہ سے جانی اور مالی نقصان بھی بہت ہوا ہے۔ وہیں چین میں آئے سیلاب سے متعلق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب گردش کر رہا ہے۔ جس میں صارفین کا دعویٰ ہے کہ بیجنگ ایئرپورٹ پر سیلاب کی وجہ سے ہیلی کاپٹر اور گاڑیاں بہہ رہی ہیں۔ ویڈیو پر عربی زبان میں“مدرج مطار بکین فی الصین، 25/07/ 2021” لکھا ہوا ہے۔ درج ذیل میں آپ وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک اور ویڈیو دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے سے متعلق کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 7 دنوں میں 304 فیس بک یوزرس تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔
Fact Check/ Verification
وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دی اٹلانٹک نامی انگلش نیوز ویب سائٹ پر 9 مئی 2011 کی ایک خبر ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی تصاویر موجود تھیں۔ رپورٹ میں تصاویر کو جاپان کے سنڈئی ایئرپورٹ کا بتایا گیا ہے۔جہاں 11 مارچ 2011 کو آئے زلزلے اور سونامی کے بعد یہ منظر نظر آیا تھا۔
پھر ہم نے سنڈئی ایئرپورٹ کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 29 اپریل 2011 کو شائع شدہ ڈبلیو ایس جے اور فاکس نیوز انسائیڈر نامی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو ملا۔ اس رپورٹ میں بھی جاپان کوسٹ گارڈ اور ریوٹرس کے حوالے سے جانکاری دی گئی ہے کہ سنڈئی ایئرپورٹ میں سونامی کی وجہ سے طیارے اور گاڑیاں بہہ گئی تھیں۔ بتادوں کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق 11جاپان میں نو عشاریہ صفر کی شدت کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں آنے والی بڑی سونامی کی وجہ سے 15 ہزار افراد ہلاک اور 3200 لاپتہ ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا چین کے وزیراعظم نے کروناوائرس سے بچنے کےلئے پڑھی نماز!
پھر ہم نے چین میں آئے سیلاب کے سلسلے میں کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ویدر ڈاٹ کام پر شائع 3 دن پہلے کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں سنہوا نیوز ایجنسی کے حوالے سے واضح کیا گیا ہے کہ چین مں شدید بارش کی وجہ سے آئے سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں، اس میں 63 افراد کی جانیں جا چکی ہیں اور 132 بستیاں تباہ ہوگئی ہیں۔ بتا دوں کہ چین میں پچھلے 1000 سالوں میں پہلی مرتبہ اتنی بارش ہوئی ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو چین کے بیجنگ ایئرپورٹ کا نہیں ہے، بلکہ جاپان کے سنڈئی ایئرپورٹ کا ہے۔ جہاں 2011 میں آئے سونامی کی وجہ سے طیارے اور گاڑیاں بہہ گئی تھیں۔
Result: Misleading
Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.