جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkغریب بچوں کے سامنے کھانا کھارہی گریٹا تھنبرگ کی یہ تصویر اصلی...

غریب بچوں کے سامنے کھانا کھارہی گریٹا تھنبرگ کی یہ تصویر اصلی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

گریٹا تھنبرگ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔جس میں وہ کھڑکی کے پاس بیٹھی کھانا کھا رہی ہیں اور کچھ غریب بچے کھڑکی کے باہر سے انہیں دیکھ رہے ہیں۔اس تصویر کے ذریعے یوزرس گریٹا پر سوال اٹھا رہے ہیں اور انہیں فرضی کارکن بتارہے ہیں۔تصویر کو ہیش ٹیگ کے ساتھ شیئر کیاجارہاہے۔

فروری کے شروعات میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے بھارت میں ہورہے کسان آندولن کی حمایت میں ٹویٹ کیا تھا۔جس کے ساتھ انہوں نے ایک ٹول کٹ بھی شیئر کردیا تھا۔اس کے بعد بھارت میں کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ٹول کٹ جانچ کے سلسلے میں کئی کارکنان پولس کےرڈار پر ہیں اورسوشل میڈیا یوزرس گریٹا کو آئے دن اپنی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ درج ذیل میں یک بعد دیگر پوسٹ موجود ہیں۔

https://twitter.com/umeshtomar56/status/1361713050336681988
https://twitter.com/ShreshthaDharma/status/1361750175224532992

Fact Checking/Verification

گریٹاکی وائرل تصویر کو جب ہم نے ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں اصل تصویر ملی۔جسے گریٹا نے 22 جنور ی2019 کوخود اپنے ٹویٹر اور انسٹاگرام پر پوسٹ کیا تھا۔جس کے کیپشن میں گریٹا نے لکھا تھا(Lunch in Denmark)”ڈنمارک میں لنچ”

اصلی تصویر سے صاف واضح ہوچکاکہ گریٹا سفر کے دوران ٹرین میں کھانا کھارہی ہیں اور تصویر کے دوسری جانب جنگل نظرآرہاہے۔وہیں برازیل کے صدرجیئربول سونارو کے بیٹے ایڈوارڈو نے 2019 میں گریٹا کی من گھڑت مذکورہ تصویر شیئر کی تھی۔

گریٹا کی تصویر کے پیچھے بچوں کی تصویر کو جب ہم نے اویسم اسکرین شارٹ(Awesome Screen Short) کی مدد سے ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ریوٹرس نیوز ویب سائٹ پر 30اگست 2007 کی ایک خبر ملی۔جس میں غریب بچوں والی وائرل تصویر سے متعلق لکھا ہے کہ یہ وسطی افریقی کی ہے۔ریوٹرس نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ بچے 23اگست2007 کو بوڈولی گاؤں کے پاس بے گھر افراد کے لئےبناے گئے کیمپ میں رہے ہیں۔

وائرل تصویر اور گریٹا کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کا موازنہ نیچے دیئے گئے کولاج سے واضح ہوتا ہے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ گریٹا کی اصلی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔دوتصاویر کو ملا کر سوشل میڈیا پر شیئر کیاگیا ہے۔گریٹا کی اصل تصویر 2019 کی ہے اور دوسری تصویر وسطی افریقہ کےبوڈولی گاؤں کے نزدیک کیمپ میں رہ رہے بچوں کی ہے۔جوکہ 2007 میں کلک کی گئی تھی۔

Result: Manipulated

Our Sources

Tweet:https://twitter.com/GretaThunberg/status/1087688894706077697

Insta:https://www.instagram.com/p/Bs78FqnBOyv/?utm_source=ig_web_copy_link

Extra:https://extra.ie/2019/09/27/news/world-news/huge-lashback-after-fake-image-of-greta-thunberg-eating-in-front-of-poor-children-is-circulated-online

Reuters:https://www.reuters.com/article/us-centralafrica-refugees/bush-war-leaves-central-african-villages-deserted-idUSL3080284520070830

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular