Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
فیس بک پر عفان مرادآبادی نامی یوزر نے ایک پیٹرول پمپ کی تصویر شیئر کی ہے۔جس کے بورڈ پر انڈین آئل-اڈانی گیس لکھا ہوا ہے۔یوزر کا دعویٰ ہے کہ سرکار انڈین آئل کارپرریشن کو اڈانی گیس کے ہاتھوں بیچ دیا ہے۔
عفان کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
اسی تصویر کو دیگر کئی یوزرس نے فیس بک اور آفیشل ٹویٹرہینڈل کے ذریعے مختلف زبانوں میں مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ سبھی کے پوسٹ کے آرکائیو لنک درج ذیل میں موجود ہیں۔
کام کی بات نامی پیج پر شائع وائرل پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
سی پی آئی کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
Fact Checking/ Verification
سرچ کے دوران ہمیں انڈین آئل -اڈانی گیس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ویب سائٹ پر دونوں کمپنیوں کی شراکت سے متعلق جانکاری ملی۔ویب سائٹ پر ملی جانکاری کے مطابق انڈین آئل کارپوریشن لیمیٹیڈ-بھارت سرکار کی مہارتن کمپنی اور اڈانی گیس لیمیٹیڈ کا جوائنٹ وینچر ہے۔
ہم نے وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لئے انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کی ویب سائٹ کھنگالا۔ جہاں ہمیں پتاچلا کہ انڈین آئل کئی کمپنیوں کے ساتھ پارٹنرشپ میں کام کرتا ہے۔ ان میں سے ایک اڈانی گروپ بھی ہے۔ انڈین آئل کی کئی کمپنیاں جیسے کہ لُبریزول انڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ سمیت دیگر کئی کمپنیا اس سے مشترک ہیں۔
انڈین آئل اور اڈانی گروپ کے مابین پارٹنرشپ کے حوالے سے جب ہم نے گوگل کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتاچلا کہ اڈانی گروپ اور انڈین آئل کے مابین 4 اکتوبر 2013 کو پارٹنرشپ طے ہواتھا۔ اس وقت مرکز میں بی جے پی کی سرکار نہیں تھی بلکہ کانگریس کی حکومت تھی۔
دوہزاتیرہ میں اڈانی گروپ اور انڈین آئل گیس کے ساتھ پارٹنرشپ طے ہوانے تھا۔ دونوں کمپنیوں کی گیس کے کاروبار میں 50-50 فیصد حصےداری ہے۔ 2019-20 بیلنس شیٹ کے مطابق دونوں کے پاس اب بھی 50-50٪ کی شراکت ہے۔
کیا مرکزی سرکار نے انڈین آئل کو بیچنے جارہی ہے؟ اس بارے میں جاننے کےلیے ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں 2019 کی کئی رپورٹ ملے ۔جس کے مطابق سرکار انڈین آئل میں اپنی کچح حصےداری کو بیچنے پر سوچ رہی ہے۔
مزیدتحقیات کے دران ہمیں 2021 کے مرکزی بجٹ کے اعلانات میں کہیں بھی حکومت کی جانب سے انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کی سرمایہ کاری سے متعلق کسی بھی طرح کی جانکاری نہیں ملی۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کو اڈانی گروپ سے فروخت نہیں کیا ہے۔انڈین آئل اور اڈانی گروپ کے بیچ یوپی اے سرکار کے دور میں گیس کاروبار کولےکر پارٹنرشپ ہواتھا۔دونوں کمپنیاں ملکر سی این جی گیس اسٹیشن چلاتے ہیں۔جس کی تصویر غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائر ہورہاہے۔
Result: False
Our Sources
ioagpl:https://www.ioagpl.com/about/about_ioagpl
IOCL –https://iocl.com/AboutUs/GroupCompanies_JVs.aspx
AmarUjala:https://www.amarujala.com/business/corporate/after-bpcl-government-may-sell-51-5-stake-in-indian-oil
Union budget–https://www.indiabudget.gov.in/doc/Budget_Speech.pdf
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.