جمعہ, مارچ 29, 2024
جمعہ, مارچ 29, 2024

ہومFact Checkپاکستان میں نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی نہیں ہے یہ وائرل...

پاکستان میں نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی نہیں ہے یہ وائرل تصویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر سیکورٹی گاڑیوں کی ایک تصویر خوب گشت کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “پاکستان میں نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی تصویر ہے، یہ بھی دعویٰ ہے کہ 2 ہیلی کاپٹر بھی ٹیم کی نگرانی کر رہے تھے۔ لیکن ان لوگوں کو یہ عزت راس نہ آئی اور اپنا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا”۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 18 برس بعد کرکٹ میچ کھیلنے کی پوری تیاری ہو چکی تھی، تبھی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر سیریز کھیلنے سے انکار کردیا۔

بتادوں کہ اس سے پہلے بھی کئی ممالک کی کرکٹ ٹیم پاکستان میں میچ کھیلے بغیر وطن واپس آچکی ہے۔ 31 اکتوبر 1984 کو بھارت کی سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کی ہلاکت کی خبر ملنے کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم واپس آگئی تھی۔ تین مارچ 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم واپس اپنے وطن چلی گئی، کیونکہ سری لنکائی ٹیم کی بس کو قذافی اسٹیڈیم کے نزدیک دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا۔

وہیں ان دنوں نیوزی لینڈ کی ٹیم کے وطن واپسی کے بعد سیکورٹی کی ایک تصویر فیس بک پر خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں صارفین کا دعویٰ ہے کہ” اتنی سیکورٹی پاکستان کے وزیراعظم کے ساتھ بھی نہیں ہوتی جتنی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو دی گئی تھی، لیکن ان لوگوں کو یہ عزت راس نہ آئی اور اپنا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا”۔

 نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹ  کے حوالے سے وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ
نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹ کے حوالے سے وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ

کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے “نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی” سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض پچھلے 7 دنوں میں 180,769 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔

کراؤد ٹینگل پر نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کے حوالے سے ملی جانکاری کا اسکرین شارٹ
کراؤد ٹینگل پر نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کے حوالے سے ملی جانکاری کا اسکرین شارٹ

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/ Verification

پاکستان میں نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کے حوالے سے وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے تصویر کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں زی نیوز کی ویب سائٹ پر 1 اکتوبر 2019 کی ایک رپورٹ بنگلہ زبان میں ملی۔ جس میں بھارتی کرکٹر و بی جے پی لیڈر گوتم گمبھیر کی تصویر اور وائرل تصویر سے ملتی جلتی تصویر کے ساتھ خبر ملی۔ لیکن یہ تصویر کہاں کی ہے یہ پتا نہ چل سکا؟

مذکورہ دونوں تصاویر کے ساتھ والی خبر انڈین ایکسپریس اور اوریسہ پوسٹ کی ویب سائٹ پر ملی۔ جس میں سری لنکائی کرکٹ ٹیم پر ہوئے پاکستان میں دہشت گرد حملے سے متعلق طنز کستے ہوئے گوتم گمبھیر نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ” اتنا کشمیر کیا کہ کراچی بھول گئے۔

دی مارننگ نامی ویب سائٹ پر 30 ستمبر 2019 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر کے بارے واضح طور پر لکھا ہے کہ “سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کراچی انٹرنیشل اسٹیڈیم میں سخت سیکورٹ کے ساتھ داخل ہورہی ہے” جس کی یہ تصویر ہے۔

دنیا نیوز اور آل مائی اسپورٹس نیوز پر بھی ہمیں مذکورہ معلومات فراہم ہوئی۔ جس کے مطابق وائرل تصویر کراچی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں سری لنکا کی ٹیم کو سخت سیکورٹی کے ساتھ داخل ہونے کا بتایا گیا ہے۔

درج ذیل میں دونوں تصاویر کا فوٹو شاپ کی مدد سے موازنہ کیا گیا ہے۔ جس سے آپ با آسانی دونوں میں تفریق کر سکتے ہیں۔


Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی نہیں ہے، بلکہ سری لنکائی ٹیم کو 2019 میں کراچی انٹرنیشل اسٹیڈیم میں سخت سیکورٹی کے ساتھ داخل کیا گیا تھا اسی کی یہ تصویر ہے۔


Result: Misleading


Our Sources

ZeeNews

Themorning.lk

DuniyaNews

Allmysportsnews

IndianExpress

OrissaPost


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular