Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
پاکستان کے سندھ میں نوسال کی غیر مسلم لڑکی کو اغوا کر کے اسلام قبول کروایا گیا۔جس کے بعد ایک عمردراز شخص سےجبراً شادی کروائی گئی۔ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ پاکستان میں ہندؤں کی حالت بد سے بدتر ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون نافذ کی ہے۔
ہماری کھوج
ہندوستان میں شہریت ترمیمی ایکٹ آنے کے بعد سوشل میڈیا پر طرح طرح کے پوسٹ شیئر کئے جارہے ہیں۔ان دنوں پاکستان کے حوالے سے ایک تصویر کے ساتھ کیپشن شیئر کیاگیاہے۔جس میں ایک عمردراز شخص کے ساتھ نابالغ بچی شادی کے جوڑے میں نظر آرہی ہے۔اس تصویر کو لے کر دعویٰ کیاجارہا ہے کہ پاکستان کے سندھ میں ہندؤں کی حالت ناساز ہے۔نوسال کی بچی کو اغوا کر کے اسلام قبول کروایا جارہاہے اور پھر اس کی شادی ایک بوڑھے شخص سے کروائی جارہی ہے۔مزید لکھا ہے کہ ہندوستانی حکومت اسی وجہ سے سی اے بی لائی ہے۔وہیں جب ہم نے اس کی ابتدائی کھوج شروع کی۔تب ہمیں ٹویٹر اور فیس بک پر مختلف دعوے کے ساتھ آٹھ مہینے پہلے (مئی)کے کئی پوسٹ ملے۔جس سے یہ صاف واضح ہوگیا کہ یہ تصویر پاکستان کی ہی ہے۔
The look in the eyes of this sadistic person is horrifying. Glad together we could save this little angel. Let’s save others! #SayNoToChildMarriage pic.twitter.com/NaRxU00ERZ
— Taimoor Ali Maher (@taimoormaheraly) May 4, 2019
یہ تصویر جا کر کوئی علی محمد صاحب کو دیکھائے، جناب کل جس بل کی آپ نے مخالفت کی تھی آج اس کا ایک ڈیمو کشمور میں دیکھین، 10 سالہ بچی سے 40 سالہ بندے نے زبردستی نکاح کرنے کی کوشش کی، بروقت پولیس نے پہنچ کر روکا تو لیا پر آپ کے اندھے قانون نے اسے سزا سے بچا دیا. @Ali_MuhammadPTI pic.twitter.com/f4qsFQPaq7
— #TeamSindhi (@Team_Sindhi) May 3, 2019
علماء اوراسلام پسند پارلیمینٹرینز کی خدمت میں یہ تصویر ایک طمانچہ ہے ۔ کشمور میں دس سالہ لڑکی سے چالیس سالہ نامزد مرد کی زبردستی شادی کروائی جارہی تھی کہ پولیس نے چھاپہ مار کر رکوا دی ۔ pic.twitter.com/ZDjd6IWyeW
— Sabookh Syed (@SaboohSyed) May 3, 2019
ٹویٹر پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے کچھ کیورڈ کا استعمال کیا۔اس دوران ہمیں وائس آف کینیڈا پر شائع ایک خبر ملی۔جس کے مطابق دس سالہ نابالغ بچی کو سوتیلے والدین نے کچھ پیسوں کے عوض سومارسومرو نامی شخص سے بیچ دیاتھا۔سومارسومرو نے بچی کو ڈھائی لاکھ میں اس کے سوتیلے ماں باپ سے خرید کرنکاح میں شامل کیاتھا۔
وائس آف کینیڈا کی خبر پڑھنے کے بعد تسل٘ی نہیں ملی۔تب ہم نے مزید گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔تب ہمیں ڈون نیوز پر شائع ایک خبر ملی۔جس میں پوری جانکاری تفصیل کے ساتھ ملی۔ڈون نیوز کے مطابق یہ واقعہ پاکستان کے شکار پور کی تحصیل خانپور کے نواحی گاؤں مھرو ماڑی میں پیش آیا۔جہاں چالیس سالہ شخص دس سال کی بچی سے زبردستی شادی کی کوشی کررہاتھا۔لیکن رخصتی سے قبل پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دلہا،دلہن اور ان کے والد کو گرفتار کرلیا۔واضح رہے کہ ڈون نیوز میں دولہے کا نام محمد سومر جبکہ نابالغہ بچی کی شناخت ملوکان شیخ کے نام سے ہوئی ہے۔وہیں ہمیں یوٹیوب سرچ کے دوران اس واقعے کا پورا ویڈیو بھی ملا۔جو مندرجہ ذیل ہے۔
شکار پور: 40 سالہ شخص کی 10 سالہ بچی سے شادی کی کوشش ناکام
صوبہ سندھ کے علاقے شکارپور میں پولیس نے 40 سالہ شخص کی 10 سالہ بچی کے ساتھ زبردستی شادی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ یہ واقعہ شکار پور کی تحصیل خانپور کے نواحی گاؤں مھرو ماڑی میں پیش آیا، جس میں رخصتی سے قبل پولیس نے
نیوزچیکر کی پڑتال میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ نابالغ بچی غیر مسلم نہیں بلکہ مسلمان ہے۔وہیں بچی سے چالیس سالہ شخص ڈھائی لاکھ روپے میں خرید کر جبراً شادی کررہاتھا۔تبھی پولس نے موقع پر پہنچ کر کاروائی کرتے ہوئے دلہا،دلہن اور ان کے والد کو گرفتار کرلیا۔ان تحقیقات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس تصویر کو غلط دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیاہے۔
ٹولس کا استعمال
گوگل کیورڈ سرچ
ٹویٹر/فیس بک ایڈوانس سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج :گمراہ کن(جھوٹا دعویٰ)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
WhatsApp -:9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.