Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
یہ مسجد پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر ہے۔کسی میں ہمت ہے اس کو کب توڑوا رہے ہو یا صرف ہنومان مندر ہی تہمارے راستے کا روڑا تھا۔
کیا ہے وائرل تصویر کے حوالے سے وائرل دعویٰ؟
سوشل میڈیاپر ایک مزار کی تصویر خوب گردش کررہی ہے۔یوزر س کا دعویٰ ہے کہ پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فار پر یہ مسجد تعمیر ہے۔جسے توڑوانے کی اپیل کررہے ہیں۔درج ذیل میں سبھی پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔
مانوی تری پاٹھی کے ٹویٹر پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
Fact check / Verification
پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر مسجد ہونے کا دعویٰ کتنا سچ ہے؟اس سلسلے میں نیوزچیکر کی ٹیم ایک سال پہلے ہی گراؤنڈ رپوٹنگ کے ذریعے یہ واضح کرچکا تھا کہ پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پرکوئی بھی مسجد یا مزار نہیں ہے۔
مذکورہ جانکاری سے واضح ہوچکا کہ پرانی دہلی کے ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر کوئی مسجد نہیں ہے۔پھر ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیاتو ہمیں ڈائی جی ورلڈ نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس کے مطابق یہ تصویر پریاگ راج کے جونسی علاقے کے حویلیا گاؤں کی ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں گیٹی امیج اور یوٹیوب پر وائرل تصویر سے ملتی جلتی جانکاری ملی۔رپورٹ کے مطابق پریاگ راج کے ریلوے اسٹیشن پر لائن شاہ بابا کی درگاہ ہے۔جسے پرانی دہلی کے ریلوے اسٹیشن کا بتاکر شیئر کیاجارہاہے۔
پھر ہم نے گوگل میپ پر لائن شاہ بابا الہٰ آباد سرچ کیا تو ہمیں کافی تصاویر ملی۔جو وائرل تصویر سے ملتی جلتی ہے۔جسے آپ لنک پر کلک کرکے دیکھ سکتے ہیں۔
سبھی تحقیقات کے باوجود ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم نے پریاگ راج کے باشندوں کے پاس وئرل تصویر بھیجی۔سب نے یہی کہا کہ یہ پریاگ راج ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 1پر تعمیر پرانی درگاہ ہے۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بنی مسجد کی نہیں ہے۔بلکہ یہ تصویر پریاگ راج ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 1پر موجود لائن شاہ بابا کی درگاہ کی ہے۔ عوام کو گمراہ کرنے کے خاطر سوشل میڈیا پر مانوی تری پاٹھی نے تصویر کو شیئر کیا ہے۔
Result – Misleading
Our sources
https://www.daijiworld.com/news/newsDisplay.aspx?newsID=761302#:~:text=The%20mosque%20is%20being%20constructed,Ganga%20at%20Kumbh%20Mela%20Kshetra
https://www.gettyimages.in/detail/news-photo/indian-muslim-devotees-offer-prayers-after-breaking-their-news-photo/478457104?adppopup=true
https://www.google.com/maps/place/Line+Shah+Baba/@25.4447196,81.8278293,3a,75y,90t/data=!3m8!1e2!3m6!1sAF1QipMl9PO7ho2jH2AYkNKin_cf66vbJSQshzyb0Sx6!2e10!3e12!6shttps:%2F%2Flh5.googleusercontent.com%2Fp%2FAF1QipMl9PO7ho2jH2AYkNKin_cf66vbJSQshzyb0Sx6%3Dw203-h439-k-no!7i2128!8i4608!4m5!3m4!1s0x399acad0ccad62f3:0x65c2aee1e76d3153!8m2!3d25.4451662!4d81.8279086
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.