جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkکیرلہ کی سیاسی جماعت کے بینر کو پاکستانی جھنڈہ بتاکر سوشل میڈیا...

کیرلہ کی سیاسی جماعت کے بینر کو پاکستانی جھنڈہ بتاکر سوشل میڈیا پر کیا جا رہاہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

یہ تصویر بھارت کے کیرل کی ہے۔ جہاں مسلم لیگ کے ایم ایل اے نے اپنی گاڑی میں پاکستانی جھنڈہ لگائے ہوا ہے۔ایسےغدار کا کیا کیا جائے؟؟ دیکھتے ہیں کون میڈیا یہ خبر دکھاتے ہیں۔

Viral Image From WhatsApp

مسلم لیگ کے حوالے سے کیا ہے وائرل پوسٹ؟

سوشل میڈیا پر انڈین یونین مسلم لیگ کے ایم ایل اے کی گاڑی کی تصویر وائرل ہورہی ہے۔جس پر ایک ہرے رنگ کا جھنڈہ لگا ہے۔جس میں چاند تارا بھی بنا ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے ایم ایل اے نے اپنی گاڑی میں پاکستانی جھنڈا لگائے ہوا ہے۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو موجود ہیں۔

فیس بک پر گجو سونی نام کے یوزر نے مسلم لیگ کے کار میں لگے جھنڈہ کو پاکستان کاجھنڈا بتاکر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

آشوسنگھ نامی فیس بک یوزر نے بھی مذکورہ پوسٹر کوشیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

ہمارے قاری نے پڑتال کےلیے واہٹس ایپ پر وائرل پوسٹر کی حقائق جاننےکےلیے شیئر کیا تھا۔ڈرائیو لنک۔

Fact Check/Verification

انڈین یونین مسلم لیگ کی گاڑی کے حوالے سے وائرل پوسٹر کی حقائق جاننے کےلئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کیں۔سب سے پہلے ہم نے کچھ ٹولس کی مدد سے کار کی تصویر کو گوگل پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں 26جنوری 2016 کا ایک ٹویٹر پوسٹ ملا۔جس میں بھی یہی دعویٰ کیاگیا ہے کہ مسلم لیگ کے ایم ایل اے نے پاکستانی جھنڈہ اپنی گاڑی میں لگائے ہوا ہے۔لیکن یہاں ہمیں پتاچلا کہ وائرل تصویر کم سے کم چار سال پرانی ہے۔

https://twitter.com/Ailurus01/status/691992475880202241

پھرہم نے کار پر لگے جھنڈے کو پاکستانی جھنڈے سے جوڑ کر دیکھا تو ہمیں دونوں مختلف نظر آیا۔درج ذیل میں دونوں جھنڈے کو دیکھ سکتے ہیں۔

مذکورہ جھنڈے سے واضح ہوچکا کہ گاڑی پر لگا جھنڈہ پاکستان کا نہیں ہے۔پھر ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وائرل دعویٰ سچ ہے یا جھوٹ؟سرچ کے دوران نوبھارت ٹائمس کے ویب سائٹ پر 1اپریل 2016 کی ایک خبر ملی۔جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ پاکستانی جھنڈے سے بالکل مختلف ہے۔البتہ ہمیں یہ نہیں پتا چل سکا کہ سبز رنگ کی مرسڈیز کس کی ہے۔

سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے حوالے سے جاننے کی کوشش کی۔اس دوران ہمیں بی بی سی کی ایک رپوٹ ملی۔جس کے مطابق  10 مئی 1948 کو ایک نئی پارٹی آئی یو ایم ایل کا قیام عمل میں آیاتھا۔جس میں کافی غیرمسلم لیڈر بھی اس پارٹی کے حصہ بنے ہوئے ہیں۔وہیں ہمیں سرچ کے دوران آئی یوایم ایل سے متعلق ایک ویب سائٹ ملا۔جس میں سارے ایم ایل ،ایم پی اور انتخابی نشان سیڑھی بنا ہے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ سبز رنگ کی مرسڈیز کے آگے لگا جھنڈہ پاکستان کا نہیں ہے۔ بلکہ انڈین یونین مسلم لیگ کا بینر ہے۔جسے پاکستانی جھنڈا بتاکر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔البتہ یہ کار کس ایم ایل اے کی ہے یہ نہیں پتا چل سکا۔

Result:Manipulated

Our Sources

twitter:https://twitter.com/Ailurus01/status/691992475880202241

NBT:https://blogs.navbharattimes.indiatimes.com/socialmedia/mla-carries-paks-flag-with-his-car/

BBC:https://www.bbc.com/urdu/regional/2016/05/160514_kerala_iuml_party_mb

Muslimleaguetn:https://www.muslimleaguetn.com/administrators/mpsmlas

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular