Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
بوائیلر چکن میں کرونا وائرس پایا گیا ہے۔اس لئے ہم سبھی کو چاہیئے بوئیلر چکن نہ کھائیں۔
تصدیق
چین سمیت دیگر کئی ممالک میں کروناوائرس کا قہر برپا ہے۔جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پنپ رہاہے۔ایسے میں گذشتہ کئی دنوں سے بوئیلرچکن کے تعلق ایک خبر خوب گردش کررہی ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بوائیلرچکن کھانے سے کرونا وائرس ہو جائے گا۔کیونکہ اس میں مہلک بیماری پائی گئی ہے اور کروناوائرس بھی اسی سے پھیلا ہے۔واضح رہے کہ وائرل پوسٹ سوشل میڈیا کے تقریباً ہر پلیٹ فارم پر خوب شیئر کیا جارہا ہے۔
BOILER CHICKEN ME KORONA VIRUS KO PAYA GAYA HAI. TAMAM LOGO SE APPEAL KI JATI HAI KE BOILER KE GOSHT KA ISTEMAL NA KARE…. MUSLIM COMMUNITY MUMBAI. KHAR. DUAA KI Appeal pic.twitter.com/k6XUZKKBX2
— Irfanuddin Kamil (@irfanuddinkamil) February 2, 2020
ہماری کھوج
وائرل دعوے کے مطابق ہم نے اپنی کھوج شروع کی۔اس دوران ہم نے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن اس تعلق سے کچھ بھی تشف٘ی بخش نیوز نہیں ملی۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پالٹری اویرنیس ڈاٹ کام پر شائع ایک خبر ملی۔جس کے مطابق بوائلرچکن کےحوالے سے جو خبریں وائرل ہورہی ہے وہ غلط ہے۔بوائلرچکن سے کروناوائرس نہیں پھیلا ہے۔
Poultry for Protein Security
समाज माध्यमांतील ‘ते’ व्हिडिओ राणीखेत आजाराचे पुणे, ता. 4 : गेल्या काही दिवसापासून समाज माध्यमांवर कोरोना या विषाणूचा ब्रॉयलर्स कोंबड्यांमध्ये…
پالٹری اَویرنیس سے ملی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے مزید کھوج شروع کی۔پھر ہم نے جاننے کی کوشش کی کہ وائرل تصویر کی حقیقت کیا ہے۔تب ہمیں یل٘وبرڈ اور ریسرچ گٹ کے ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس سے صاف واضح ہوگیا کہ وائرل تصویربہت پرانی ہے۔سوشل میڈیا پر جو تصویر وائرل ہورہی ہے۔دراصل وہ بیمار مرگی کی ہے۔کروناوائرس سے اس مرگی کا کوئی لینا دینا نہیں ہےاور نہ ہی مرگی کی وجہ سے کرونا وائرس پھیلا ہے۔
مزید جانکاری کے لئے ہم نے ورلڈ ہیلتھ آرگرائیزیش کھنگالا۔لیکن وہاں بھی اس بار میں کوئی جانکاری نہیں ملی۔جسے آپ مندرجہ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
Myth busters
Yes, it is safe. People receiving packages from China are not at risk of contracting the new coronavirus. From previous analysis, we know coronaviruses do not survive long on objects, such as letters or packages. At present, there is no evidence that companion animals/pets such as dogs or cats can be infected with the new coronavirus.
نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر پرانی ہے۔مزید یہ بھی واضح ہوا کہ بوائیلر چکن سے کرونا وائرس کا کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔
ٹولس کا اسعمال
ریورس امیج سرچ
گوگل کیورڈ سرچ
فیس بک ٹویٹر ایڈوانس سرچ
نتائج:گمراہ کن(جھوٹادعویٰ)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.