جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Check2019 میں جرمنی میں ہوئے احتجاج کی تصویر کو بھارت کے کسان...

2019 میں جرمنی میں ہوئے احتجاج کی تصویر کو بھارت کے کسان آندولن سے جوڑ کر کیا جارہاہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک پر خلیل اوجلا نامی یوزر نے ٹریکٹر ریلی کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔یوزر کا دعویٰ ہے کہ بھارتی کسان آندولن کی حمایت میں ہالینڈ اور جرمنی کے کسانوں نے بھی ٹریکٹر ریلی نکالی۔ یہ تحریک اب بین الاقوامی مزدور تحریک بنتی جا رہی ہے۔

خلیل اوجلا کے پوسٹ کاآرکائیولنک۔

ملک مبشر کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

اس کے علاوہ متعد د یوزر س نے فیس بک پر اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

 Fact Check/Verification 

وائرل تصویر کو جب ہم نے ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ٹریبیون کرونیکل نامی ویب سائٹ پر 26نومبر 2019 کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق جرمن اور یوروپین زرعی پولیسی کے خلاف ہزاروں کسانوں نے اپنے ٹریکٹر برلن کے برانڈن برگ گیٹ پر کھڑا کر اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔کسانوں نے ٹریفک بھی جام کیا تھا۔

مزید کیورڈ سرچ کر نے پر ہمیں اے پی نیوز اور نیوزاینڈ اسٹار نامی ویب سائٹ پروائرل تصویر کے حوالے سے معلومات ملی۔رپورٹ کے مطابق برلن کے برانڈن برگ گیٹ پر تقریباً10 ہزار کسانوں نے5 ہزار ٹریکٹروں کے ساتھ شہر کی ٹریفک جام کر احتجاج کیا تھا۔اب یہ واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر کا موجودہ کسان آندولن سےکوئی لینادینا نہیں ہے۔

Conclusion 

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ جرمنی کے برلن میں 2019 میں ہوئے کسانوں کے احتجاج کی تصویر کو موجودہ کسان آندولن سے جوڑکر سوشل میڈیا پر شیئرکیاجارہاہے۔

Result: False

Sources

T:https://www.tribtoday.com/news/latest-news/2019/11/tue-933-a-m-farmers-blocking-berlin-roads-to-protest-government-policies/?hcb=1&fbclid=IwAR1t8pzwDSTfzlEbkxn8Hyw-sFlsY4yMxKdGlJoU0injVjG3hFzG9tA6k_0

NStar:https://www.newsandstar.co.uk/news/national/18061286.farmers-blocking-berlin-roads-protest-government-policies/

AP:https://apnews.com/article/c876438f330e4d8ea0a062f45f678c65/gallery/7a6b92c05ae346ce83412c3a47f51e5a

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular