جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkکیا بی ایچ یو نے نیتا امبانی کو بھیجا وزیٹنگ پروفیسر بننے...

کیا بی ایچ یو نے نیتا امبانی کو بھیجا وزیٹنگ پروفیسر بننے کا سرکاری دعوت نامہ؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک خبر خوب گردش کررہی ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ نیتا امبانی بی ایچ یو میں پڑھائیں گی۔انہیں وزیٹنگ پروفیسربنانے کی تجویزبھیجی گئی ہے۔

نیتا امبانی کے حوالے سے وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ

ہندوستان اردو ٹائمس کے ٹویٹ کا آرکائیو لنک۔

نیوز36 کا آرکائیو لنک

بھارت کے سب سے امیر شخص ریلائنس انڈسٹری کے مالک مکیش امبانی آئے دن سرخیوں میں رہتے ہیں۔ مکیش کی اہلیہ نیتا امبانی خود بھی ریلائنس انڈسٹری کی کئی کمپنیوں کے کاموں میں سرگرم رہتی ہیں۔ یوں تو امبانی کے اہل خانہ اور ریلائنس انڈسٹری سے متصل تمام انٹرپرائیزیز سوشل میڈیا یوزرس کے درمیان چرچہ میں رہتے ہیں۔ لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے سوشل میڈیا پر امبانی اور ریلائنس انڈسٹری سے متعلق کئی گمراہ کن دعوے شیئر کئے جا چکے ہیں۔ جسے آپ یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔

لیکن ان دنوں سوشل میڈیا پر یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ بی ایچ یو (بنارس ہندو یونیورسٹی) نے نیتا امبانی کو وزیٹنگ پروفیسر بنانے کے لیے ایک تجویز بھیجی ہے۔ اس طرح کے دعوے والی خبر کو مختلف زبانوں میں متعدد نیوز ویب سائٹ اور سوشل میڈیا یوزرس نے شیئر کیا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔

نیتا امبانی کے حوالے سے وائرل خبر کا اسکرین شارٹ
نیتا امبانی کے حوالے سے وائرل خبر کا اسکرین شارٹ
https://twitter.com/vivekdikshit_/status/1371457674940882953

Fact Check/Verification

وائرل دعوے کی سچائی جاننے کےلیے ہم نے کچھ ہندی کیوڑد سرچ کئے۔ جہاں ہمیں اسکرین پر کئی میڈیا رپورٹس ملیں۔ جس میں لکھا تھا کہ بی ایچ یو انتظامیہ کے ممبر نے نیتا امبانی کوسوشل سائنس شعبہ کے ویمنز اسٹڈی سینٹر کی وزیٹنگ پروفیسر بنائے جانے کی دعوت دی ہے۔

ریورس امیج سرچ کے دوران ملی نیتا امبانی کے حوالے سے چند خبریں
ریورس امیج سرچ کے دوران ملی نیتا امبانی کے حوالے سے چند خبریں

سرچ کے دوران دی للن ٹاپ پر شائع ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق بی ایچ یو کے سوشل سائنس شعبہ کے ڈین پروفیسر کوشل کشور مشرا نے یہ دعوت نامہ نیتا امبانی کو ذاتی ای میل آئی ڈی پر نہیں بھیجا تھا۔ بلکہ ریلائنس فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ کے کان ٹیکٹ اَس (ہم سے رابطہ کریں) والے پیج پر موجود ای میل آئی ڈی پر بھیجا تھا۔ بتادوں کہ للن ٹاپ نے اپنی اس رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ جنرل ای میل آئی ڈی پر بھیجی گئی اس دعوت کو آفیشل نہیں مانا جا سکتا ہے۔

(contactus@reliancefoundation.org)ای میل

للن ٹاپ پر بی ایچ یو اور نیتا امبانی کے پروفیسر بننے کے حوالے سے ملی جانکاری
للن ٹاپ پر بی ایچ یو اور نیتا امبانی کے پروفیسر بننے کے حوالے سے ملی جانکاری

پھر ہمیں جاگرن میں شائع ایک رپورٹ ملی۔ جس میں ریلائنس ترجمان کے حوالے سے یہ جانکاری دی گئی ہے کہ نیتا امبانی کو بی ایچ یو میں وزیٹنگ پروفیسر کے طور پر بحال کرنے کی خبر فرضی ہے۔ بتادوں کہ جاگرن نے اپنی اس رپورٹ میں بی ایچ یو کے سوشل سائنس شعبہ کے ڈین پروفیسر کوشل کشور مشرا کی جانب سے نیتا امبانی کو بھیجے گئے وزیٹنگ پروفیسر کا دعوت نامہ بھی شائع کیا ہے۔

دینک جاگرن پر نیتاامبانی اور بی ایچ یو کے حوالے سے ملی جانکاری
دینک جاگرن پر نیتا امبانی اور بی ایچ یو کے حوالے سے ملی جانکاری

مزید سرچ کے دوران ہمیں بی ایچ یو کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر نیتا امبانی سے متعلق ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں بی ایچ یو نے نیتا امبانی کو وزیٹنگ پروفیسر بنائے جانے کے دعوے کو سرِے سے خارج کر تے ہوئے لکھا ہے کہ بی ایچ یو کی جانب سے اس طرح کا کوئی بھی آفیشل فیصلہ ابھی تک نہیں لیا گیا ہے۔

اس کے بعد ہمیں نیتا امبانی سے متعلق پی آئی بی فیکٹ چیک کا ایک پوسٹ ملا۔جسے 17 مارچ 2021 کو شیئر کیا گیا ہے۔اس پوسٹ میں بھی مذکورہ دعوے کو فرضی بتایا گیا ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ بی ایچ یو کے سوشل سائنس شعبہ کے ویمنزاسٹڈی سینٹر کے ڈین پروفیسر کوشل کشور مشرا نے نیتا امبانی کو وزیٹنگ پروفیسر بننے کے لیے دعوت نامہ پیش کیا تھا۔ لیکن دعوت نامہ آفیشل نہیں تھا، بلکہ یہ ایک غیر رسمی ای میل تھا۔ جسے ریلائنس فاؤنڈیشن کے ایک ترجمان نے فرضی بتایا ہے۔ بی ایچ یو نے بھی اس دعوے کو خارج کیا ہے۔ ہماری پڑتال میں یہ صاف واضح ہوتا ہے کہ مذکورہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔


Result: Misleading


Sources


TheLallantop

DainikJagran

Official Twitter page of BHU

PIB Fact Check


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular