جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkبیت المقدس میں نماز تراویح کی یہ تصاویر پرانی ہے

بیت المقدس میں نماز تراویح کی یہ تصاویر پرانی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر بیت المقدس کے اطراف میں نماز ادا کرنے کی 3 تصاویر فیس بک پر شیئر کی گئی ہے۔ دعویٰ ہے کہ یہ تصاویر 3 اپریل کو بیت المقدس میں نماز تراویح کی ہے، جہاں 90 ہزار فرزندان توحید شریک ہوئے تھے۔
فیس بک پر ایک صارف نے تصاویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “مسجد اقصیٰ ( بیت المقدس ) میں کل رات(3/4/2022) کی نماز تراویح کا خوبصورت منظر ۔۔۔۔ زرائع کے مطابق 90 ہزار فرزندان توحید نماز میں شریک ہے۔ اللہ تعالیٰ قبلہ اول کو آزادی نصیب فرمائے”۔

بیت المقدس میں نماز تراویح کی یہ تصاویر پرانی ہے
Courtesy: FB/Gauhar Rahman

دنیا بھر کے مسلمان رمضان المبارک کے موقع پر روزہ اور تراویح کا اہتمام کرتے ہیں۔ وہیں گزشتہ کئی سالوں سے فلسطینی مسلمان قبل اول کی حمایت میں اسرائیلی فوج کا سامنا کر رہے ہیں۔ قبل اول میں نماز ادا کرنے کے لئے مسلمان ہر ممکن کوشش کرتے آئے ہیں۔
اسی مسجد اقصیٰ کی تین تصاویر ان دنوں وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں مسلمانوں کی بھیڑ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں نماز ادا کر رہی ہے۔ اسی کے پیش نظر فیس بک پر ان تینوں تصاویر کو صارفین 3 اپریل کو ادا کی گئی نماز تراویح کا بتا کر شیئر کر رہے ہیں۔

بیت المقدس میں نماز تراویح کی یہ تصاویر پرانی ہے
Courtesy: FB/rahat.yousaf.92

Fact Check/Verification 

سوشل میڈیا پر وائرل بیت المقدس میں نماز تراویح کی تصاویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے تینوں تصاویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں، بوابة إفريقيا الإخبارية، نامی عربی نیوز ویب سائٹ پر 8 مئی 2021 کو وائرل تصاویر کے ساتھ شائع شدہ ایک رپورٹ ملی۔ رپورٹ کے ہیڈلائن کا ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ یہ تصاویر 90 ہزار فلسطینیوں کے بیت المقدس میں نماز تراویح اور لیۃ القدر میں شریک ہونے کی ہے۔

Courtesy: afrigatenews.net

مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی تصاویر فلسطین نیوز پر 9 مئی 2021 کو شائع ایک رپورٹ میں ملی۔ جس کے مطابق ہزاروں نمازی مسجد اقصی میں تراویح کے لئے داخل ہوئے تھے، جنہیں قابض حکام کی جانب سے روکنے کی کافی کوشش کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ہمیں 24سوس، القاہرہ24 اور ٹائمس آف انڈدونیشا پر مئی 2021 میں شائع خبروں میں مذکورہ وائرل تصاویر بھی دیکھنے کو ملی۔ جن میں بھی مذکورہ باتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ جس پتا چلتا ہے کہ فیس بک پر حالیہ دنوں کا بتاکر شیئر کی گئی تینوں تصاویر پرانی ہے۔

بیت المقدس میں نماز تراویح کی تصاویر پرانی ہے
Courtesy: felesteen.news

اوپر ملی ساری میڈیا رپورٹس سے واضح ہوتا ہے کہ بیت المقدس میں نماز تراویح کی تینوں تصاویر پرانی ہیں۔ ہم نے سرچ کیا کہ کیا اس سال بھی 3 اپریل کو نماز تراویح میں 90 ہزار لوگ شریک ہو تھے؟ تب ہمیں 2 اپریل 2022 کو اپلوڈ شدہ قناة المسجد الاقصى نامی آفیشل یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو ملی۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کافی تعداد میں لوگ نماز تراویح کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ ویڈی کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق یہ منظر پہلے رمضان کا ہے۔

Courtesy: YouTube channel/قناة المسجد الاقصى

Conclusion 

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے بیت المقدس میں نماز تراویح کی تینوں تصاویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل یہ تصاویر کم از کم ایک سال پرانی ہے اور گزشتہ سال 27 رمضان کی ہے۔

Result:Misleading Content/ Partly False

Our Soucres

Media Report Published by afrigatenews.net on 08/may/2021
Media Report Published by felesteen.news on 09/may/2021
Media Report Published by cairo24.com on 08/may/2021

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular