Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
اترپردیش، فلت کے معروف عالم دین مولانا کلیم صدیقی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اے ٹی ایس کی تمام تر کوششوں کے باوجود انہیں جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔ واہٹس ایپ صارف نے ہمیں ایک پوسٹ بھیجا، جس کا کیپشن ہندی زبان میں تھا۔ ترجمہ: “الحمداللہ مولاناکلیم صدیقی صاحب کو رہا کردیا گیا!! اےٹی ایس کی تمام تر کوششوں کے باوجود فاضل جج نے مولانا کلیم صدیقی صاحب کی پولس ریمانڈکی مانگ خارج کی اور مولانا کو رہا کردیا گیا ہے”۔
Fact
جیل سے مولانا کلیم صدیقی کی رہائی سے متعلق کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیے۔ جہاں ہمیں عبدالرحمٰن ہیومینسٹ نام کے فیس بک پر 14 دسمبر کو شیئر شدہ ہوبہو پوسٹ ملی۔ جس میں اس خبر کو فرضی اور بے بنیاد بتایا گیا ہے۔
سرچ کےد وران ہمیں ‘حضرت شيخ مولانا كليم صديقى صاحب حفظه الله‘ نام سے ایک فیس بک پیج ملا۔ جہاں موجود فون نمبر پر ہم نے رابطہ کیا تو معلو ہوا کہ مولانا کلیم صدیقی کے نام سے فیس بک پیج سردھنہ میرٹھ کے رہنے والے محمد شاہ عالم ندوی چلاتے ہیں۔ شاہ عالم سے جب ہم نے مولانا کلیم کی رہائی سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے بتایا ہے کہ مولانا کی رہائی کی خبر فرضی ہے۔
شاہ عالم ہمیں مولانا کلیم صدیقی کے وکیل اسامہ ندوی کا نمبر دیا۔ جب ہم نے ایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی سے مولانا کی جیل سے رہائی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے واضح کیا کہ مولانا کی ابھی جیل میں ہیں، انہیں رہا نہیں کیا گیاہے، مولانا کے کیس کی درخواست ہائی کورٹ زیر غور ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ مولانا کلیم صدیقی ابھی جیل سے رہا نہیں ہوئے ہیں۔ ان کی رہائی کے حوالے سوشل میڈیا پر فرضی خبریں گردش کررہی ہیں۔
Rating: False
Our Sources
Facebook post by tareeke.islam.5 on 14 Dec 2022
Newschecker Talk with Advocate Osama Idris Nadvi
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.