Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
ترکی میں حالیہ زلزلے کے بعد سے گھر کے ملبے میں دبے بچے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ فیس بک اور ٹویٹر پر مکان کے ملبے میں پھنسے بچے کی ویڈیو میں ایک شخص پھنسے ہوئے بچے کو کلمہ طیبہ اور کلمہ شہادت پڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے سنائی دے رہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ یہ بچہ ترکی میں زلزلے کی وجہ سے ملبے میں پھنسا ہوا ہے۔
فیس بک پر ویڈیو کے ساتھ ایک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ترکی میں زلزلہ کے بعد ایک بچہ جس کا دھڑ بلڈنگ میں پھنس گیا ہے اس کا باپ اس کو کلمہ پڑھا رہا ہے اللّه اکبر”۔
Fact Check/ Verification
گھر کے ملبے میں دبے بچے والی ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔ پھر ہم نے کیفریم کے ساتھ چند کیورڈ سرچ کیے۔ جہاں ہمیں فلسطینی نیوز ایجنسی شہاب کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر 6 فروری 2023 کو شیئر شدہ ہوبہو بچے والی ویڈیو ملی۔ جس میں اس بچے کو حلب کے شمالی دیہی علاقے کا بتایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ شام کی نیوز ویب سائٹ ایس وائی24 پر بھی ہمیں اسی متاثرہ بچے کی مزید تصاویر ملیں۔ یہ تصاویر 6 فروری 2023 کو شائع کی گئی تھیں۔ ان تصاویر کے حوالے سے لکھا ہے کہ ملک شام کے ادلب کے شمالی شہر سالکین میں زلزلے کی وجہ سے اس بچے کا مکان منہدم ہو گیا تھا۔ جس کے کچھ گھنٹے بعد اسے ملبے سے نکالا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر نیوز ویب سائٹس نے بھی ویڈیو کو ملک شام کا بتایا ہے۔
سیریا ٹائمس کے مطابق شام کے وزیر صحت حسن الغباش کی جانب سے 9 فروری کو دیئے گئے بیان کے حوالے سے لکھا ہے کہ شام میں زلزلے کی وجہ سے 1،347 افراد جان بحق ہوئے تھے، جبکہ 2،295 افراد زخمی ہوئے تھے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں واضح ہوا کہ گھر کے ملبے میں دبے بچے کی وائرل ویڈیو ترکی کی نہیں بلکہ ملک شام کے شہر سالکین میں آئے حالیہ زلزلے کی ہے۔
Result: Partly False
Our Sources
Tweet by @ShehabAgency on 06 Feb 2023
Report published by SY24 on 06 Feb 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.