Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
یروشلم میں گیس ٹیوب پھٹنے کا منظر۔
Fact
گیس ٹیوب پھٹنے کا یہ منظر یروشلم کا نہیں ہے، بلکہ سمرقند کا ہے۔
سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ٹویٹر پر عربی کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں ایک گاڑی میں دھماکہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ منظر یروشلم میں گیس پائپ پھٹنے کے بعد کا ہے۔ ایک ٹویٹر صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “لحظة إنفجار إنبوبة غاز في القدس،حيث أعلن الأحتلال مقتل مستوطن واصابة 4 آخرين”۔
Fact check
یروشلم میں گیس ٹیوب پھٹنے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 27 فروری 2023 کو روسی زبان میں شائع شدہ ازبکستان کی نیوز ویب سائٹ نووا24 اور ری پوسٹ پر وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے فریم کے ساتھ شائع رپورٹس ملیں۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ گیس ٹیوب پھٹنے والی وائرل ویڈیو سمرقند کے ایک گیس اسٹیشن پر پیش آئے حادثے کی ہے۔ جہاں نیکسیا-3 کار میں گیس بھرانے کے دوران سلینڈر پھٹ گیا تھا۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں فورم ڈاٹ لویٹ ڈاٹ نیٹ نام کی ویب سائٹ پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو 25 فروری 2023 کو سمرقند کے ہنرمنڈلر ایم ایف وائی کے بیدل اسٹریٹ پر موجود ایک گیس فلنگ اسٹیشن کا بتایا گیا ہے، جہاں نیکسیا-3 کار میں گیس بھروانے کے دوران سلینڈر پھٹ گیا تھا۔
اس کے علاوہ ہمیں سمرقند ریجن کے ڈپارٹمنٹ آف اینرجی سچویشن کے فیس بک پیج پر مذکورہ واقعے سے متعلق ایک پوسٹ ملا۔ پوسٹ ازبکستانی زبان میں تھا، ہم نے جب گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو معلوم ہوا کہ ازبکستان کے سمرقند کے ایک گیس اسٹیشن پر نیکسیا-3 میں گیس بھروانے کے دوران پیش آئے حادثے کا بتایا گیا ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ یروشلم میں گیس ٹیوب پھٹنے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو دراصل ازبکستان کے سمرقند کی ہے۔
Result: False
Our sources
Reports published by Repost.uz and Nova24 on 27.02.2023
Video published by forum.lowyat.net on 27.02.2023
Facebook post by samarqandviloyatifvb
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.