جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: کیا الاسکا میں آنے والے حالیہ زلزلے کی ہے یہ...

Fact Check: کیا الاسکا میں آنے والے حالیہ زلزلے کی ہے یہ تصویر؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

رواں ماہ کی 16 تاریخ کو امریکی ریاست الاسکا میں شدید زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر ٹوٹی سڑک کی ایک تصویر کو الاسکا میں آنے والے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “امریکی ریاست “الاسکا” میں 7.3 شدت کا زلزلہ، امریکی سونامی وارننگ سسٹم نے زلزلے کے بعد سونامی کے خطرہ کا اعلان کیا ہے”۔

یہ تصویر الاسکا میں آنے والے حالیہ زلزلے کی نہیں ہے۔
Courtesy: Twitter @AsadMansoor222

Fact

وائرل تصویر کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 1 دسمبر 2018 کو شائع منی کنٹرول نامی ویب سائٹ پر ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر سے ملتی جلتی کئی تصاویر موجود تھیں۔ جس میں ان تصویروں کو الاسکا کے اینکریج کے ایئرپورٹ کے نزدیک کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: Moneycontrol

اس کے علاوہ دی الاسکا لائف اور اے بی سی نیوز نامی ویب سائٹس پر دسمبر 2018 کو شائع شدہ رپورٹس میں ہوبہو تصویر اور ویڈیو دیکھنے کو ملی۔ ان رپورٹس میں بھی وائر تصویر کو الااسکا کے اینکریج ایئر پورٹ والے راستے کا بتایا گیا ہے۔ بتادوں کہ 30 نومبر 2018 کو بھی الاسکا میں شدید زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا۔

Courtesy: ABC News

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جس ٹوٹی ہوئی سڑک کی تصویر کو الاسکا میں آنے والے حالیہ زلزلے کا بتایا جا رہا ہے وہ دراصل 5 سال پرانی ہے اور اینکریج کے ایئرپورٹ والے راستے کی ہے۔

Result: Partly False

Sources
Reports published by Money Control, ABC News and The Alaska Life on Dec 2018


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular