Authors
Claim
پیغمبرِ اسلامﷺ کے کپڑے اور ساز و سامان کی تصویر۔
Fact
تصویر میں موجود کپڑے اور ساز و سامان محمدﷺ کے نہیں بلکہ مصر کے پادری کے ہیں۔
سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ایکس(ٹویٹر) پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں چند کپڑے، چپل و دیگر ساز و سامان نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تصویر میں نظر آنے والے کپڑے پیغمبرِ اسلام محمدﷺ کے ہیں۔
Fact Check/Verification
پیغمبرِ اسلامﷺ کے کپڑے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے بنگ ٹول پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 8 جنوری 2022 کو شیئر شدہ ریڈیو غزہ کے آفیشل فیس بک پیج پر ہوبہو تصویر ملی۔ جس کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق کپڑوں اور ساز و سامان کی یہ تصویر 2700 سالہ قدیم مصری پادری دی-مٹ-شیپ-ن-آنکھ کی ہیں، جو اب ڈنمارک کے نیشنل میوزیم میں نمائش کے لئے موجود ہے۔
مصر کی ایٹرو ٹورس ایجنسی کے آفیشل انسٹاگرام پر بھی وائرل تصویر کے سلسلے میں لکھا ہے کہ 2800 سال پرانے یہ کپڑے و ساز و سامان مصر کے ایک پادری کے ہیں۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں ڈونس میپس نامی ویب سائٹ پر بھی مذکورہ تصویر ملی۔ جس میں بھی اسے دی-مٹ-شیپ-ن-آنکھ نام کے پادری سے وابستہ بتایا گیا ہے۔ اس تصویر کو 2014 میں ‘ڈان ہچکوک’ نے کلک کیا تھا۔ اب یہ کپڑے اور سامان ڈنمارک کے کو پین ہیگن کے نیشنل میوزیم میں موجود ہے۔ یہاں اب یہ واضح ہو چکا کہ وائرل تصویر میں نظر آنے والے پیغمبرِ اسلامﷺ کے کپڑے نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا وائرل تصویر میں نظر آرہی قمیض مبارک حضور پاکﷺ کی ہے؟
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر میں موجود کپڑے، چپل اور دیگر ساز و سامان محمدﷺ سے وابستہ نہیں ہیں بلکہ مصر کے پادری دی-مٹ-شیپ-ن-آنکھ کے ہیں۔
Result: False
Sources
Facebook post by GazaFM on 8 Jan 2022
Instagram post by etro_tours on 22 Nov 2022
Image related information with Don’s Maps website
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔