Authors
Claim
فلسطین اور اسرائیل کے مابین ہو رہی لڑائی کے بیچ سوشل میڈیا پر مسجد الاقصیٰ میں اذان کی ایک ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو مسجد اقصیٰ میں پہلی اذان کی ہے۔
Fact
مسجد اقصیٰ میں پہلی اذان کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو ہم نے غور سے دیکھا تو ہمیں ویڈیو کے نچلے حصے میں “صحیح دین” لکھا ہوا نظر آیا۔ پھر ہم نے ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ین ڈیکس ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 5 مئی 2019 کو اپلوڈ شدہ صحیح دین نامی یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں مطابق اس ویڈیو کو مسجد اقصیٰ میں دیوک کی آواز میں دی گئی اذان کا بتایا گیا ہے۔
العطاونہ نامی فیس بک پیج پر 2016 کو شیئر شدہ ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس کے 33 سیکینڈ کے بعد وائرل ویڈیو جیسا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔
الاقصیٰ دیوک اذان” کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں میراسمیز نامی انسٹاگرام اور یوٹیوب چینل پر ہوبہو آواز والی اذان کی ویڈیو ملی۔ جسے مسجد اقصیٰ میں مؤذن دیوک” کی آواز میں دی گئی اذان کا بتاکر نومبر 2014 میں شیئر کیا گیا تھا۔ یہاں یہ ثابت ہو گیا کہ پرانی ویڈیو کو مسجد اقصیٰ میں پہلی اذان کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ وزٹ مسجد اقصٰی نامی ویب سائٹ پر پانچوں وقت ہونے والی نماز کے اوقات بھی شمار کئے گئے ہیں۔
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ فلسطین اور اسرائیل میں چل رہی حالیہ لڑائی کے درمیان مسجد اقصیٰ میں پہلی اذان کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو تقریباً 9 سال پرانی ہے۔
Result: Missing Context
Sources
Facebook post by alatawna.ouda on 29 Jun 2016
Video published by YouTube channel Sahi Deen on 5 May 2019
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔